بارش اور سیلاب جیسی آزمائشیں قوموں پر آتی رہتی ہیں وزیراعلیٰ بلوچستان
وزیراعلیٰ بلوچستان سے زمیندار ایکشن کمیٹی کے وفد کی ملاقات، سیلاب کے نقصانات پر تبادلۂ خیال
وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بارش اور سیلاب جیسی مشکلات اور آزمائشیں قوموں پر آتی رہتی ہیں ہمیں متحد رہ کر ان کا مقابلہ کرنا ہوگا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو سے بلوچستان زمیندار ایکشن کمیٹی کے وفد کی ملاقات ہوئی، جس میں صوبائی وزیر زراعت اسداللہ بلوچ اور اراکین صوبائی اسمبلی بھی شریک بھی تھے۔
زمیندار ایکشن کمیٹی کے وفد کی جانب سے وزیراعلیٰ کو سیلابی بارشوں سے ہونے والے نقصانات پر بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ بارش اور سیلاب سے صوبے کو زراعت کے شعبے میں 3 کھرب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے، اس موقع پر کسانوں کو بیجوں اور کھاد پر سبسڈی فراہم کرنا ضروری ہے۔
ایکشن کمیٹی کے وفد نے مطالبہ کیا ہے کہ نقصانات کے ازالے کے سروے میں زمینداروں کی نمائندگی بھی شامل کی جائے۔ اس ملاقات میں قبائل کی زمینوں کی سیٹلمنٹ سے متعلق سپریم کورٹ میں دائر کردہ کیس پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
زمیندار ایکشن کمیٹی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ قوموں پر مشکلات اور آزمائشیں آتی رہتی ہیں، ہمیں متاثرین کی امداد ہی نہیں بلکہ بحالی بھی کرنی ہے، محدود وسائل کے باوجود متاثرین کی امداد اور بحالی کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں بھرپورامدادی کارروائیاں جاری ہیں، وفاق میں سیلاب متاثرین کی امداد و بحالی پر مضبوط موقف اپنائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ امداد یا بحالی کے معاملے پر کسی کے ساتھ بھی امتیازی سلوک نہیں کیا جائے گا اور زمینداروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔
عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ کھاد اور زرعی بیجوں پر کسانوں کو سبسڈی فراہم کریں گے، زرعی قرضے معاف کرنے پر وفاق سے بات چیت کی جائے گی، کسان ہماری معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں انہیں مشکل وقت میں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو سے بلوچستان زمیندار ایکشن کمیٹی کے وفد کی ملاقات ہوئی، جس میں صوبائی وزیر زراعت اسداللہ بلوچ اور اراکین صوبائی اسمبلی بھی شریک بھی تھے۔
زمیندار ایکشن کمیٹی کے وفد کی جانب سے وزیراعلیٰ کو سیلابی بارشوں سے ہونے والے نقصانات پر بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ بارش اور سیلاب سے صوبے کو زراعت کے شعبے میں 3 کھرب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے، اس موقع پر کسانوں کو بیجوں اور کھاد پر سبسڈی فراہم کرنا ضروری ہے۔
ایکشن کمیٹی کے وفد نے مطالبہ کیا ہے کہ نقصانات کے ازالے کے سروے میں زمینداروں کی نمائندگی بھی شامل کی جائے۔ اس ملاقات میں قبائل کی زمینوں کی سیٹلمنٹ سے متعلق سپریم کورٹ میں دائر کردہ کیس پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
زمیندار ایکشن کمیٹی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ قوموں پر مشکلات اور آزمائشیں آتی رہتی ہیں، ہمیں متاثرین کی امداد ہی نہیں بلکہ بحالی بھی کرنی ہے، محدود وسائل کے باوجود متاثرین کی امداد اور بحالی کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں بھرپورامدادی کارروائیاں جاری ہیں، وفاق میں سیلاب متاثرین کی امداد و بحالی پر مضبوط موقف اپنائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ امداد یا بحالی کے معاملے پر کسی کے ساتھ بھی امتیازی سلوک نہیں کیا جائے گا اور زمینداروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔
عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ کھاد اور زرعی بیجوں پر کسانوں کو سبسڈی فراہم کریں گے، زرعی قرضے معاف کرنے پر وفاق سے بات چیت کی جائے گی، کسان ہماری معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں انہیں مشکل وقت میں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔