انوکی فن پہلوانی کا ایک عہد تمام ہوا

انھوں نے 60 کی دہائی میں ریسلنگ شروع کی اور جلد ہی وہ دنیائے ریسلنگ میں جاپان کے سب سے بڑے کھلاڑی بن گئے

انھوں نے 60 کی دہائی میں ریسلنگ شروع کی اور جلد ہی وہ دنیائے ریسلنگ میں جاپان کے سب سے بڑے کھلاڑی بن گئے۔ فوٹو: پی پی آئی/فائل

ریسلنگ اسٹار انوکی 79 برس کی عمر میں ٹوکیو میں وفات پا گئے، انوکی 60کی دہائی میں جاپان کی پروفیشنل ریسلنگ کے سب سے بڑے ناموں میں سے ایک نام بن کر اْبھرے تھے، وہ 20 فروری 1943کو جاپان میں پیدا ہوئے۔

انھوں نے 60 کی دہائی میں ریسلنگ شروع کی اور جلد ہی وہ دنیائے ریسلنگ میں جاپان کے سب سے بڑے کھلاڑی بن گئے۔ اپنی زندگی میں وہ 12 مرتبہ ورلڈ ریسلنگ چیمپئن شپ کے فاتح رہے۔

ان کی شہرت کو چار چاند اس وقت لگے جب 1976 میں ورلڈ چیمپئن باکسر محمد علی کے ساتھ انھوں نے مکسڈ مارشل آرٹس مقابلے میں حصہ لیا۔ یہ مقابلہ اتنا سنسنی خیز تھا کہ 15 راؤنڈز تک جاری رہا مگر پھر بھی فیصلہ کن ثابت نہ ہو سکا۔

پاکستان میں بھی ان کے مداحوں کی ایک بڑی تعداد آج بھی موجود ہے ، کئی بار پاکستان میں بھی ان ایکشن ہوئے، انھیں دسمبر 1976 میں پاکستان کے مشہور اکرم پہلوان عرف اکی پہلوان سے مقابلے کے حوالے سے بھی پہچانا جاتا ہے۔


یہ مقابلہ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں منعقد ہوا تھا اور اس میں انوکی نے اکرم پہلوان کو شکست دے دی تھی۔اس کے بعد جون 1979 میں اکرم پہلوان کے بھتیجے جھارا پہلوان اور انوکی کے درمیان لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں مقابلہ ہوا جس میں انوکی نے مقابلے کے بعد جھارا پہلوان کے ہاتھوں کو بلند کر کے اس کی برتری کو تسلیم کیا۔

بعد میں انوکی، زبیرجھارا پہلوان کے بھتیجے اور اسلم پہلوان کے پوتے ہارون عابد کو اپنے ساتھ جاپان لے گئے تاکہ وہ وہاں تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ پہلوانی کی تربیت بھی حاصل کر سکیں۔

اکی پہلوان 1990 میں عراق گئے وہاں دائرہ اسلام میں داخل ہوئے اور اسلامی نام محمد حسین اختیار کیا۔اپنی وفات تک وہ جاپانی رکن پارلیمنٹ تھے۔ریسلنگ کے عظیم کھلاڑی انوکی اس دنیا میں نہیں رہے۔

پاکستان کے اکرم پہلوان کو ہرانے سے لے کر قد آور فرانسیسی پہلوان آندرے کو اٹھا کر پٹخنے تک، معروف باکسر محمد علی سے مکسڈ مارشل آرٹس مقابلے میں حصہ لینے سے لے کر قبول اسلام تک انوکی کے کارناموں کو دنیا ہمیشہ یاد رکھے گی۔
Load Next Story