ساجد خان کی ’بگ باس 16‘ میں شمولیت بھارتی عوام آپے سے باہر
فلمساز 2018 میں می ٹو مہم کے دوران جنسی ہراسانی کے الزامات عائد ہونے کے بعد سے میڈیا سے دور ہیں۔
بھارتی فلمساز ساجد خان کو ریئلٹی شو بگ باس کے سیزن 16 کے کا کنٹیسٹنٹ بنانے پر انڈین عوام نے شو انتظامیہ پر شدید تنقید کی ہے۔
ساجد خان 2018ء میں می ٹو مہم کے دوران جنسی ہراسانی کے الزامات عائد ہونے کے بعد سے میڈیا سے دور ہیں۔
ساجد خان 2018ء میں می ٹو مہم کے دوران جنسی ہراسانی کے الزامات عائد ہونے کے بعد سے میڈیا سے دور ہیں۔
سلونی چوپڑا، ریچل وائٹ اور مندنا کریمی سمیت کچھ اداکاراؤں کے ساتھ ساتھ ایک صحافی کرشمہ اُپادھیائے نے ساجد خان پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات عائد کیے، جس کے بعد انہیں انڈین فلم اینڈ ٹیلی ویژن ڈائریکٹرز ایسوسی ایشن نے ایک سال کے لیے معطل کردیا تھا۔
ساجد خان کو فلم 'ہاؤس فل 4' کی ٹیم سے بھی نکال دیا گیا تھا، اور اس فلم کی ہدایتکاری کی ذمہ داری فرہاد سمجی نے سنبھالی تھی۔
سوشل میڈیا صارفین نے کہا ہے کہ ساجد خان کو شو میں شامل کرنے کا مقصد جرائم کو کم دکھا کر ان کو کلین چٹ دینا ہے۔