مریم کی ضمانت اور ڈار کی واپسی نظام عدل کی ناکامی ہے فواد چوہدری
تاحیات نااہلی کا قانون درست نہیں ہے، پی ٹی آئی
تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ تاحیات نااہلی کا قانون درست نہیں ہے، جو نئی اسمبلی آئے اسے قانون میں ترمیم کرنی چاہیے۔
نیب ترامیم کیخلاف عمران خان کی درخواست پر تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری اور ملیکہ بخاری سپریم کورٹ پہنچے۔ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ تاحیات نااہلی کا قانون درست نہیں ہے، جو نئی اسمبلی آئے اسے قانون میں ترمیم کرنی چاہیے، آئین یا قانون میں ترمیم کسی ایک شخص کے لیے نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بنچ کی تشکیل سمیت تمام معاملات میں ترامیم ہونی چاہئیں، ہماری عدلیہ دنیا کی واحد عدلیہ ہے جو خود ججز لگاتی اور نکالتی ہے، عدالتی اصلاحات بے حد ضروری ہیں، چیف جسٹس کے از خود نوٹس اختیار اور مقدمات مقرر کرنے سے متعلق بھی اصلاحات ضروری ہیں۔
مزید پڑھیں: تاحیات نااہلی کا آرٹیکل 62 ون ایف کالا قانون ہے، چیف جسٹس
سماعت کے بعد بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے سامنے بنیادی معاملہ نظام انصاف کا اٹھایا ہے، ہمارے ملک میں نظام انصاف انتقامی طور پر چلایا جاتا ہے، احتساب کا عمل بالکل ختم ہوگیا ہے، مریم نواز کو جیسے ضمانت ملی اور اسحاق ڈار جس طریقے سے واپس آئے اس سے ہمارا نظام عدل ناکام ہوگیا ہے، ملزمان اپنے لیے قانون بنا رہے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف کے بچوں نے اس ملک کے اربوں روپے لوٹے ہیں، اب ایسا قانون بنایا گیا ہے کہ کرپشن کیلئے نیب کو سب کچھ ثابت کرنا ہوگا، جو کرپشن کرے گا اس سے کچھ نہیں پوچھا جائے گا، نواز شریف کے خلاف مقدمات ختم کرانے کی کوشش کی جارہی ہے، سپریم کورٹ اگر ایسے حالات میں نوٹس لیتی تو معاملات بہتر ہوتے۔
نیب ترامیم کیخلاف عمران خان کی درخواست پر تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری اور ملیکہ بخاری سپریم کورٹ پہنچے۔ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ تاحیات نااہلی کا قانون درست نہیں ہے، جو نئی اسمبلی آئے اسے قانون میں ترمیم کرنی چاہیے، آئین یا قانون میں ترمیم کسی ایک شخص کے لیے نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بنچ کی تشکیل سمیت تمام معاملات میں ترامیم ہونی چاہئیں، ہماری عدلیہ دنیا کی واحد عدلیہ ہے جو خود ججز لگاتی اور نکالتی ہے، عدالتی اصلاحات بے حد ضروری ہیں، چیف جسٹس کے از خود نوٹس اختیار اور مقدمات مقرر کرنے سے متعلق بھی اصلاحات ضروری ہیں۔
مزید پڑھیں: تاحیات نااہلی کا آرٹیکل 62 ون ایف کالا قانون ہے، چیف جسٹس
سماعت کے بعد بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے سامنے بنیادی معاملہ نظام انصاف کا اٹھایا ہے، ہمارے ملک میں نظام انصاف انتقامی طور پر چلایا جاتا ہے، احتساب کا عمل بالکل ختم ہوگیا ہے، مریم نواز کو جیسے ضمانت ملی اور اسحاق ڈار جس طریقے سے واپس آئے اس سے ہمارا نظام عدل ناکام ہوگیا ہے، ملزمان اپنے لیے قانون بنا رہے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف کے بچوں نے اس ملک کے اربوں روپے لوٹے ہیں، اب ایسا قانون بنایا گیا ہے کہ کرپشن کیلئے نیب کو سب کچھ ثابت کرنا ہوگا، جو کرپشن کرے گا اس سے کچھ نہیں پوچھا جائے گا، نواز شریف کے خلاف مقدمات ختم کرانے کی کوشش کی جارہی ہے، سپریم کورٹ اگر ایسے حالات میں نوٹس لیتی تو معاملات بہتر ہوتے۔