صدرکے 2عہدوں سے متعلق کیس حکومت کی باضابطہ فریق بننے کی درخواست مسترد
عدالت نے کیس کی سماعت 21 ستمبر تک ملتوی کر دی ۔
لاہور ہائی کورٹ نے صدرآصف زردای کے دو عہدوں سے متعلق کیس میں حکومت کی باضابطہ فریق بننے کی درخواست مسترد کردی۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی سربراہی میں چار رکنی لارجر بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے وفاقی حکومت کے باضابطہ فریق ببنے کی درخواست خارج کر دی،وفاقی حکومت نے وسیم سجاد کے ذریعے باضابطہ فریق بننے کی درخواست دائر کی تھی۔ اس موقع پروسیم سجاد نے کہا کہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں یہ پہلا واقعہ ہے۔سوال یہ ہے کہ اس طرح کی کارروائی صدر مملکت کے خلاف شروع بھی ہو سکتی ہے یا نہیں۔جس پر چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ نے کہا کہ پہلے یہ فیصلہ ہونا ہے کیا فیڈریشن پارٹی ہے اس کیس میں یا نہیں۔
جسٹس اے کے ڈوگر نے اپنے دلائل میں کہا کہ یہ کیس آصف علی زرداری کے خلاف ہے ملک کے صدر کے نہیں۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ صدر کے استثنیٰ سے متعلق کیس سپریم کورٹ میں چل رہا ہے لہذہ میرا خیال ہے کہ عدالت اس معاملے پر کسی بھی قسم کی کارروائی کو روک دے۔
عدالت نے حکومت کی باضابطہ فریق بننے کی درخواست خارج کرتےہوئےکہا کہ حکومت اعتراضات کی حد تک جزوی فریق بن سکتی ہے۔عدالت نے کیس کی سماعت 21 ستمبر تک ملتوی کر دی ۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی سربراہی میں چار رکنی لارجر بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے وفاقی حکومت کے باضابطہ فریق ببنے کی درخواست خارج کر دی،وفاقی حکومت نے وسیم سجاد کے ذریعے باضابطہ فریق بننے کی درخواست دائر کی تھی۔ اس موقع پروسیم سجاد نے کہا کہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں یہ پہلا واقعہ ہے۔سوال یہ ہے کہ اس طرح کی کارروائی صدر مملکت کے خلاف شروع بھی ہو سکتی ہے یا نہیں۔جس پر چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ نے کہا کہ پہلے یہ فیصلہ ہونا ہے کیا فیڈریشن پارٹی ہے اس کیس میں یا نہیں۔
جسٹس اے کے ڈوگر نے اپنے دلائل میں کہا کہ یہ کیس آصف علی زرداری کے خلاف ہے ملک کے صدر کے نہیں۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ صدر کے استثنیٰ سے متعلق کیس سپریم کورٹ میں چل رہا ہے لہذہ میرا خیال ہے کہ عدالت اس معاملے پر کسی بھی قسم کی کارروائی کو روک دے۔
عدالت نے حکومت کی باضابطہ فریق بننے کی درخواست خارج کرتےہوئےکہا کہ حکومت اعتراضات کی حد تک جزوی فریق بن سکتی ہے۔عدالت نے کیس کی سماعت 21 ستمبر تک ملتوی کر دی ۔