ہرکیولیس کا 2000 سال قدیم مجسمہ دریافت

ہرکیولیس کا یہ مجسمہ قدیم شہر فِلیپی سے دریافت ہوا جو کبھی رومی اور بازنطینی سلطنتوں کا حصہ تھا

(تصویر: وزارت کھیل و ثقافت یونان)

یونان کے ماہرین آثار قدیمہ نے کھدائی کے دوران دیومالائی کردار ہرکیولیس کا 2 ہزار سال قدیم مجسمہ دریافت کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرِسٹوٹل یونیورسٹی کے محققین کی ٹیم نے یہ مجسمہ قدیم شہر فِلیپی سے دریافت کیا جو کبھی رومی اور بازنطینی سلطنتوں کا حصہ تھا۔ مذکورہ مجسمہ اگرچہ کچھ حصوں سے ٹوٹا ہوا ہے تاہم ماہرین اُسے درست حالت میں قرار دے رہے ہیں۔

رومیوں کی دیو ملائی کہانیوں میں ہرکیولیس کا کردار یونانیوں کے ہیراکلیس کے مساوی ہے۔ دیو مالائی کہانیوں میں ہرکیولیس اپنی بے مثال طاقت کے حوالے جانا جاتا ہے۔


ہرکیولیس کو تصاویر میں عموماً کاندھوں میں شیر کی کھال کا جبہ اوڑھے اور ہاتھ میں ڈنڈا پکڑے دِکھایا جاتا ہے۔

پروفیسر اور طلبا کے گروپ نے موقع سے یہ تمام چیزیں دریافت کیں جس سے انہیں مجسمے کی شناخت بطور ہرکیولیس کرنے میں مدد ملی۔

شہر کے مرکزی راستوں میں سے ایک کے مشرقی حصے سے دریافت ہونے والے مجسمہ کے متعلق محققین کا ماننا ہے کہ یہ مجسمہ آٹھویں یا نویں صدی عیسوی میں بازنطینی دور کے آخری وقت میں کسی عمارت میں نصب تھا۔

واضح رہے کہ فِلیپی یونان کا ایک اہم شہر تھا جس کا قدیم نام کرِنِیڈیز تھا۔ اس شہر کو تھیشین نوآباد کاروں، جن کا تعلق قریبی جزیرے تھیسوس سے تھا، نے 360-359 قبل مسیح میں آباد کیا تھا۔ سنہ 356ء قبل مسیح میں شہر کا نام میسیڈون کے فِلپ دوم نے بدلا اور 14ویں صدی عیسوی میں شہر کو عثمانیوں نے فتح کیا۔
Load Next Story