فرانسیسی مصنفہ نے ادب کا نوبل انعام اپنے نام کرلیا
82 سالہ اینی ایرنو کا کام غیر مصلحت پسندی پر مبنی ہے
طبقاتی اور جنسی استحصال کے ذاتی تجربات پر مبنی ناولز لکھنے والی فرانسیسی مصنفہ اینی ایرنو نے سال 2022 کا نوبل انعام برائے ادب اپنے نام کر لیا۔ مصنفہ کو یہ انعام دلیرانہ اور تنقیدی اندازِ تحریر رکھنے پر دیا گیا۔
قلم کی طاقت پر یقین رکھنے والی 82 سالہ اینی ایرنو کا کام غیر مصلحت پسندی پر مبنی ہے اور سادہ زبان میں لکھا گیا ہے۔
دلیرانہ اور تنقیدی اندازِ تحریر کی متحمل اینی ایرنو نے اپنی تصانیف میں بے باکی سے طبقاتی اذیت کے احساس، شرم، تذلیل، حسد یا آپ کے وجود کو نہ دیکھ سکنے کی صلاحیت کے متعلق لکھا۔
قلم کی طاقت پر یقین رکھنے والی 82 سالہ اینی ایرنو کا کام غیر مصلحت پسندی پر مبنی ہے اور سادہ زبان میں لکھا گیا ہے۔
دلیرانہ اور تنقیدی اندازِ تحریر کی متحمل اینی ایرنو نے اپنی تصانیف میں بے باکی سے طبقاتی اذیت کے احساس، شرم، تذلیل، حسد یا آپ کے وجود کو نہ دیکھ سکنے کی صلاحیت کے متعلق لکھا۔
BREAKING NEWS:
فرانسیسی مصنفہ کا کہنا ہے کہ لکھنا ایک سیاسی عمل ہے جو سماجی عدم مساوات کے لیے ہماری آنکھیں کھولتا ہے۔ اس مقصد کے لیے وہ زبان کو بطور چاقو استعمال کرتی ہیں تاکہ تخیل کا پردہ چاک کیا جاسکے۔
سوئیڈش اکیڈمی کی جانب مصنفہ کو 1 کروڑ سوئیڈش کراؤنز سے نوازا گیا۔
رواں ہفتے کے ابتداء سے شروع ہونے والے نوبل انعامات کے اعلانات کے سلسلے میں پیر کے روز طب، منگل کو فزکس جبکہ بدھ کو کیمسٹری کے نوبل انعامات کا اعلان کیا گیا۔
امن کا نوبل انعام جمعے کو جبکہ معیشت کے نوبل انعام کا اعلان آئندہ پیر کو کیا جائے گا۔