گزشتہ ہفتہ بھی ڈالر سمیت بڑی کرنسیوں کیلیے بُرا رہا پاکستانی روپیہ مزید مضبوط

کاروباری ہفتے کے اختتام پر ڈالر ایک ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا، جس سے قرضوں کے دباؤ میں 2590 ارب کی کمی ہوئی

گزشتہ ہفتے بھی ڈالر، پاؤنڈ، یورو اور ریال کی قدر میں کمی ریکارڈ کی گئی (فوٹو فائل)

ملک میں روپے کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری ہےجب کہ گزشتہ کاروباری ہفتہ ڈالر سمیت دیگر بڑی کرنسیوں کے لیے پچھلے ہفتے کی طرح بُرا ثابت ہوا۔

وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے روپیہ مضبوط کرنے کے عزم سے گزشتہ ہفتے بھی ڈالر، پاؤنڈ، یورو اور ریال کی قدر میں کمی ریکارڈ کی گئی جب کہ ڈالر میں سٹے بازی پر گہری نظر، شرح تبادلہ میں بینکوں کے کردار کی تحقیقات کے اعلانات پاکستانی روپے کی مضبوطی کا باعث بن گئے۔ نتیجتاً کاروباری ہفتے کے اختتام پر ڈالر ایک ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا۔


گزشتہ کاروباری ہفتے میں ڈالر کی نسبت روپیہ مزید 3.90 فیصد ریکور ہوا جب کہ انٹربینک میں ڈالر 228 سے گھٹ کر 220روپے سے بھی نیچے آگیا اور اوپن مارکیٹ ریٹ 230 سے کم ہوکر 222روپے کی سطح پر آگئے۔ ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 8.53روپے گھٹ کر 219.92روپے پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 8روپے گھٹ کر 222 روپے ہوگئی۔

برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 9.25روپے گھٹ کر 245.56 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 4روپے گھٹ کر 253روپے ہوگئی۔ انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 9.06روپے گھٹ کر 215.47 روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں 6روپے گھٹ کر 221روپے ہوگئی۔ سعودی ریال کی انٹربینک میں قدر 2.31روپے گھٹ کر 58.50روپے اور اوپن مارکیٹ میں 2.40روپے کر 59روپے ہوگئی۔

ملک میں روپے کی قدر میں مسلسل اضافے کے نتیجے میں قرضوں کے دباؤ میں 2590 ارب کی کمی ہوئی جبکہ بیرونی قرضوں کی ادائیگیاں مؤخر ہونے کی اطلاعات نے مارکیٹ میں اعتماد پیدا کیا۔ علاوہ ازیں تیل کی عالمی قیمت دوبارہ بڑھنے کے باوجود روپیہ مستحکم ہوا۔ اس طرح سے گزشتہ 11سیشنز میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ 19.79 روپے کم ہوئے جبکہ اوپن ریٹ 22.50روپے کم ہوئے۔
Load Next Story