ممنوعہ فنڈنگ کیس کی تحقیقات روکنے کیلیے پی ٹی آئی کی درخواست سماعت کے لیے مقرر
اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامر فاروق پیر کو سماعت کریں گے
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے کی تحقیقات کو روکنے کیلیے دائر درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کرلیا۔
یہ خبر بھی پڑھیے: فارن فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کے بانی رکن حامد زمان گرفتار
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایف آئی اے کو فنڈنگ کیس میں گرفتاریوں اور چھاپوں سے روکا جائے۔ ایف آئی اے نے سینیٹر سیف اللہ نیازی کے گھر چھاپا مارا اور ہراساں کیا۔ ایف آئی اے انکوائری اور چھاپے غیرقانونی ہیں، لہٰذا ایسی کارروائیوں سے فوری طور پر روکا جائے۔
تحریک انصاف نے درخواست میں مزید کہا ہے کہ ایف آئی اے سیاسی بنیاد پر ہراساں کررہی ہے۔ عدالت ایف آئی اے کو فنڈنگ کیس کی تحقیقات سے روکے۔ ریجیم چینج کے بعد پی ٹی آئی نے حکومت مخالف تحریک کے لیے فنڈز اکٹھے کیے۔ بیرون ملک سے ملنے والے تمام فنڈز قانون کے مطابق وصول کیے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللہ نیازی گرفتار
پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست میں سیکرٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کرلیا، جس پر جسٹس عامر فاروق پیر کو سماعت کریں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: فارن فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کے بانی رکن حامد زمان گرفتار
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایف آئی اے کو فنڈنگ کیس میں گرفتاریوں اور چھاپوں سے روکا جائے۔ ایف آئی اے نے سینیٹر سیف اللہ نیازی کے گھر چھاپا مارا اور ہراساں کیا۔ ایف آئی اے انکوائری اور چھاپے غیرقانونی ہیں، لہٰذا ایسی کارروائیوں سے فوری طور پر روکا جائے۔
تحریک انصاف نے درخواست میں مزید کہا ہے کہ ایف آئی اے سیاسی بنیاد پر ہراساں کررہی ہے۔ عدالت ایف آئی اے کو فنڈنگ کیس کی تحقیقات سے روکے۔ ریجیم چینج کے بعد پی ٹی آئی نے حکومت مخالف تحریک کے لیے فنڈز اکٹھے کیے۔ بیرون ملک سے ملنے والے تمام فنڈز قانون کے مطابق وصول کیے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللہ نیازی گرفتار
پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست میں سیکرٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کرلیا، جس پر جسٹس عامر فاروق پیر کو سماعت کریں گے۔