رانا ثنا اللہ پر جرم ثابت ہوچکا ہے مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب

رانا ثنا کو سوسائٹی میں 2 پلاٹ بطور رشوت دیے گئے، یہ سیاسی کیس نہیں، قانون کے مطابق کارروائی ہورہی ہے، مصدق عباسی

فوٹو فائل

وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر برائے انسداد کرپشن بریگیڈیئر (ر) مصدق عباسی نے رانا ثنا اللہ کے خلاف درج مقدمے کے حوالے سے تفصیلات بتا دیں۔

ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بریگیڈیئر (ر) مصدق عباسی نے بتایا کہ کلرکہار میں 2017 میں بسم اللہ ہاؤسنگ سوسائٹی کا افتتاح کیا گیا، 2018 میں بسم اللہ ہاؤسنگ سوسائٹی کو تعمیرات کی اجازت ملی، سوسائٹی میں رانا ثنااللہ کو دو پلاٹ بطور رشوت دیے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ 2019 میں رانا ثنااللہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی، جس کے بعد انہوں نے تفتیش میں تعاون کیا اور نہ ہی پیش ہوئے، اس کے بعد 2022 میں پلاٹوں کی ملکیت کا اقرار نامہ بھیجا، 2018 کی رجسٹری میں جو لکھا تھا وہ غلط تھا۔ مصدق عباسی نے یہ بھی بتایا کہ رانا ثنااللہ نے پلاٹس کی رجسٹری 9 لاکھ روپے میں کروائی تھی، جس کے ثبوت ہمارے پاس موجود ہیں۔


مصدق عباسی نے کہا کہ انکا جرم ثابت ہوچکا ہے، انہوں نے لکھا اے این ایف نے جائیداد کو فریز کیا ہوا ہے جبکہ میں اس جائیداد پر کنسٹرکشن کروں گا، جس کے بعد 6 اکتوبر کو انہیں طلب کیا گیا تو یہ پھر پیش نہیں ہوئے۔

مزید پڑھیں: وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

انہوں نے بتایا کہ کیس میں تعاون نہ کرنے پر ہم نے عدالت سے گرفتاری کے وارنٹ لیے اور پھر ٹیم کو اسلام آباد کے تھانہ کوہسار روانہ کیا، اب دیکھنا ہے کہ یہ تھانے کا عملہ عدالتی حکم پر عمل درآمد کرواتا ہے یا نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے آئی جی اسلام آباد کو بھی طلب کر رکھا ہے، جرم کو دیکھیں جو بھی کرے گا وہ مجرم ہوگا، یہ سیاسی کیس نہیں ہے رانا ثنا اللہ پر جرم ثابت ہوچکا ہے، اس لیے ادارے اپنی قانونی حدود میں رہتے ہوئے کارروائی کررہے ہیں۔
Load Next Story