فخرالدین ابراہیم5سالہ مدت کیلیے پہلے چیف الیکشن کمشنرہونگے
گورنرسندھ،چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ ،سپریم کورٹ کے جج اوروفاقی وزیررہے
حکومت اوراپوزیشن کے مابین اتفاق رائے کے بعدسینئرقانون دان فخرالدین جی ابراہیم پہلے چیف الیکشن کمشنرہوںگے جواس عہدے پر5 سال کے لیے تعینات رہیں گے،قبل ازیںچیف الیکشن کمشنرکی مدت3سال تھی تاہم 18ویںترمیم کے تحت آرٹیکل215میںترمیم کرکے مدت کوبڑھاکر5سال کردیا گیا ،یہ بھی واضح رہے کہ چیف الیکشن کمشنرکی تقرری کیلیے 18 ویںترمیم کے تحت طے کردہ طریقہ کارپہلی باراستعمال کیاگیاہے۔
فخرالدین جی ابراہیم 12فروری 1928کوبھارتی ریاست احمد آبادکے شہرگجرات میںپیدا ہوئے اورتقسیم ہندکے بعدآباواجدادکے ساتھ ہجرت کرکے پاکستان آئے اورکراچی میںقانون کے پیشے سے منسلک ہوئے،1971میںاس وقت کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹونے اٹارنی جنرل بنایا، اس کے بعدوہ ان کے لیگل ایڈوائزرکے طورپر بھی کام کرتے رہے ، بعدازاں سندھ ہائیکورٹ کے جج مقررہوئے اوریہاںچیف جسٹس کے عہدے پربھی فائزہوئے،1981میںسپریم کورٹ کے ایڈہاک جج تعینات ہوئے
اس دوران جنرل ضیاالحق نے ملک میںپہلی بارپی سی اونافذکیاتاہم فخرالدین جی ابراہیم نے پی سی اوکے تحت حلف اٹھانے سے انکارکردیا اورجج کے منصب سے سبکدوش ہوگئے،بینظیربھٹوکی حکومت قائم ہوئی توآپ کوگورنرسندھ بنایاگیا،1996میںبینظیرکی دوسری حکومت کے خاتمے کے بعدبننے والی نگراں حکومت میںوزیرقانون بھی رہے،سی پی ایل سی کے قیام کا سہرا بھی انہی کے سرہے۔
فخرالدین جی ابراہیم 12فروری 1928کوبھارتی ریاست احمد آبادکے شہرگجرات میںپیدا ہوئے اورتقسیم ہندکے بعدآباواجدادکے ساتھ ہجرت کرکے پاکستان آئے اورکراچی میںقانون کے پیشے سے منسلک ہوئے،1971میںاس وقت کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹونے اٹارنی جنرل بنایا، اس کے بعدوہ ان کے لیگل ایڈوائزرکے طورپر بھی کام کرتے رہے ، بعدازاں سندھ ہائیکورٹ کے جج مقررہوئے اوریہاںچیف جسٹس کے عہدے پربھی فائزہوئے،1981میںسپریم کورٹ کے ایڈہاک جج تعینات ہوئے
اس دوران جنرل ضیاالحق نے ملک میںپہلی بارپی سی اونافذکیاتاہم فخرالدین جی ابراہیم نے پی سی اوکے تحت حلف اٹھانے سے انکارکردیا اورجج کے منصب سے سبکدوش ہوگئے،بینظیربھٹوکی حکومت قائم ہوئی توآپ کوگورنرسندھ بنایاگیا،1996میںبینظیرکی دوسری حکومت کے خاتمے کے بعدبننے والی نگراں حکومت میںوزیرقانون بھی رہے،سی پی ایل سی کے قیام کا سہرا بھی انہی کے سرہے۔