ذاکرکا رویہ پاکستانی میڈیا کیلیے مشکلات کا باعث

گفتگو کے لیے کسی عام پلیئر یا بیٹنگ کنسلٹنٹ کو بھیجنے سے انکار کردیا

چیئرمین سے شکایت کی پروا نہیں، کام میں مداخلت نہیں کرتے، منیجر فوٹو: وسیم نیاز

قومی کرکٹ ٹیم کے منیجر ذاکر خان کا رویہ بنگلہ دیش میں موجود پاکستانی میڈیا کیلیے مشکلات کا باعث بننے لگا۔


ان کے مطابق چیئرمین بورڈ سے شکایت کرنے کی بھی کوئی پروا نہیں وہ میرے کام میں مداخلت نہیں کرتے، انھوں نے گفتگو کیلیے کسی عام پلیئر یا بیٹنگ کنسلٹنٹ کو بھیجنے سے انکار کردیا،اس پر صحافیوں نے بھی دوبارہ کپتان اور کوچ کے ساتھ بات چیت سے گریز کیا۔ تفصیلات کے مطابق ذاکر خان طویل عرصے سے پاکستان کرکٹ بورڈ میں ملازم ہیں، کئی چیئرمین آئے اور گئے مگر کسی کی انھیں پوزیشن سے ہٹانے کی ہمت نہ ہوئی، اس کی وجہ سابق پیسر کی عمران خان کے ساتھ قربت ہے، ان دنوں ذاکر قومی ٹیم کے منیجر کی ذمہ داری سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، مگر انھوں نے بنگلہ دیش میں موجود پاکستانی صحافیوں کیلیے کھلاڑیوں سے گفتگو کرنا بھی دشوار بنا دیا۔

بھارت سے شکست کے بعد کپتان محمد حفیظ اور کوچ معین خان نے میڈیا کانفرنس میں شرکت کی، ہفتے کو پریکٹس سیشن کے دوران ذاکر خان نے پاکستانی صحافیوں سے کہا کہ ''دوبارہ انہی سے بات چیت کرلیں ، آسٹریلیا کیخلاف میچ سے قبل میں کسی اور کھلاڑی کو اجازت نہیں دے سکتا'' جب ان سے کہا گیا کہ صحافی بھی حب الوطن پاکستانی ہیں اور ٹیم کی فتح چاہتے ہیں، کوئی تنازع نہیں ہوگا تو بھی وہ ٹس سے مس نہ ہوئے، اس موقع پر ذاکر نے ایک صحافی کی جانب اشارہ کر کے متکبرانہ انداز میں کہا کہ '' آپ نے چیئرمین سے میری شکایت کی ہے؟ کرتے رہیں مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا، وہ میرے کام میں مداخلت نہیں کرتے، میں روٹیشن پالیسی پر عمل پیرا ہوں اور اسی کے لحاظ سے میڈیا کے ساتھ پلیئرز و آفیشل بات چیت کریں گے، جب انھیں بتایا گیا کہ کل ہی تو معین اور حفیظ نے بات کی ہے تو آج دوبارہ نمبر کیسے آ جائے گا تو انھوں نے کوئی جواب دینے سے گریز کیا اور شاہانہ چال چلتے ہوئے واپس چلے گئے۔
Load Next Story