چرناجزیرے کے قریب بحیرہ عرب میں سی ہیمپ بیک وہیل کا نظارہ

دنیا کی واحد وہیل ہے جو کھانے اور نسل کو آگے بڑھانے کے لیے بحیرہ عرب تک محدود رہتی ہے

فوٹو: فائل

چرناجزیرے کے شمال میں عربین سی میں ہیمپ بیک وہیل کا نظارہ کیا گیا، غوطہ خوروں نے نایاب نسل کی سمندری حیات کوکیمرے میں عکس بند کرلیا۔

تیکنیکی مشیر ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان معظم خان کے مطابق چرنا آئی لینڈ کے شمال میں لگ بھگ 7 کلومیٹر کی دوری پر غوطہ خور فواد سوریا اور ارسلان خان نے گہرے سمندر میں موجود نادر و نایاب نسل کی وہیل کے مناظر کیمرے میں قید کرلیے،وہیل غذا کی تلاش میں بحیرہ عرب میں موجود تھی۔


ان کا کہنا ہے کہ اس موسم میں عام طور یہ وہیل نظر نہیں آتی،ہیمپ بیک وہیل دنیا میں وہیل کی نایاب ترین نسل ہے،ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں اس کی تعداد صرف 100 کے قریب ہے،یہ دنیا کی واحد وہیل ہے جو کھانے اور نسل کو آگے بڑھانے کے لیے بحیرہ عرب تک محدود رہتی ہے۔

گذشتہ 5 سالوں کے دوران سندھ اور بلوچستان کے سمندروں میں 79 سے زائد ہیمپ بیک وہیلز کا مشاہدہ کیا گیا، ہیمپ بیک وہیل پاکستان کے علاوہ ہندوستان،اومان،یمن اور سری لنکا میں بھی پائی جاتی ہیں۔
Load Next Story