اسپین میں انسانی مینار بناتے ہوئے 71 افراد زخمی
دو سو سال قدیم کھیل میں کھلاڑی ایک دوسرے کے کندھوں پر چڑھ کر بلند تر انسانی مینار بناتے ہیں
اسپین میں ہر دو سال بعد انسانی مینار سازی کا دلچسپ مقابلہ ہوتا ہے اور اس برس خطیر رقم کی لالچ میں طویل انسانی مینار بناتے ہوئے 71 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 13 کو اسپتال لے جایا گیا ہے۔
اٹھارویں صدی سے جاری اس کھیل کو دیکھنے کے لیے اس بار 11 ہزار سے زائد شائقین موجود تھے۔ اس کھیل میں انفرادی لوگ ایک دوسرے کے کندھوں پر کھڑے ہوتے ہیں اور اسے کیٹلان روایات کا حصہ قرار دیا جاتا ہے۔ اس بار انعام یافتہ ٹیم کے لیے 16 ہزار یورو کی رقم رکھی گئی تھی۔ اس کھیل کو دیکھنے کے لیے دنیا بھر کے سیاح یہاں آتے ہیں۔
مقبولیت کی بنا پر انسانی مینار کے مقابلے کو 2010 میں یونیسکو نے ثقافتی ورثے میں شامل کیا تھا کیونکہ یہ کیٹلان روایت و تہذیب کا ایک اہم حصہ ہے۔ تاہم اس بار کل 71 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 13 افراد کو اسپتال داخل کیا گیا تھا۔
اس سال چالیس مختلف گروپ نے مقابلے میں حصہ لیا اور ویلافر انکا شہر کی ٹیم نے میدان اپنے نام کیا کیونکہ انہوں نے 13 میٹر بلند انسانی مینار تشکیل دیا تھا۔ مقابلے میں توازن اور انسانوں کی ترتیب کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ تاہم ہلکے جسم اور قد والے افراد کو ہیلمٹ پہنا کر اوپر چڑھایا جاتا ہے۔ لیکن حتمی پوائنٹس بلندی کو ہی دیے جاتے ہیں جبکہ سرخ ہیلمٹ پہنے بچوں کو سب سے اوپر رکھا جاتا ہے اور وہی اس کا حتمی حصہ بناتے ہیں۔
اٹھارویں صدی سے جاری اس کھیل کو دیکھنے کے لیے اس بار 11 ہزار سے زائد شائقین موجود تھے۔ اس کھیل میں انفرادی لوگ ایک دوسرے کے کندھوں پر کھڑے ہوتے ہیں اور اسے کیٹلان روایات کا حصہ قرار دیا جاتا ہے۔ اس بار انعام یافتہ ٹیم کے لیے 16 ہزار یورو کی رقم رکھی گئی تھی۔ اس کھیل کو دیکھنے کے لیے دنیا بھر کے سیاح یہاں آتے ہیں۔
مقبولیت کی بنا پر انسانی مینار کے مقابلے کو 2010 میں یونیسکو نے ثقافتی ورثے میں شامل کیا تھا کیونکہ یہ کیٹلان روایت و تہذیب کا ایک اہم حصہ ہے۔ تاہم اس بار کل 71 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 13 افراد کو اسپتال داخل کیا گیا تھا۔
اس سال چالیس مختلف گروپ نے مقابلے میں حصہ لیا اور ویلافر انکا شہر کی ٹیم نے میدان اپنے نام کیا کیونکہ انہوں نے 13 میٹر بلند انسانی مینار تشکیل دیا تھا۔ مقابلے میں توازن اور انسانوں کی ترتیب کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ تاہم ہلکے جسم اور قد والے افراد کو ہیلمٹ پہنا کر اوپر چڑھایا جاتا ہے۔ لیکن حتمی پوائنٹس بلندی کو ہی دیے جاتے ہیں جبکہ سرخ ہیلمٹ پہنے بچوں کو سب سے اوپر رکھا جاتا ہے اور وہی اس کا حتمی حصہ بناتے ہیں۔