وفاق کی درخواست مسترد الیکشن کمیشن کا ضمنی اور بلدیاتی انتخابات مقررہ وقت پر کرانے کا فیصلہ
ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کا اہم اجلاس آج چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن کے علاوہ سیکریٹری الیکشن کمیشن، سیکریٹری وزارت داخلہ، دفاع، چیف سیکریٹری اور آئی جی صاحبان پنجاب، خیبر پختونخوا اور سندھ نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں ایم او ڈائریکٹوریٹ اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے نمائندگان اور الیکشن کمیشن کے سینئر افسران بھی اجلاس میں موجود تھے۔
چیف الیکشن کمشنر نے ضمنی انتخابات اور کراچی ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات کے پُرامن انعقاد کی اہمیت پر زور دیا۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے اجلاس کو بریفنگ میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے 9، صوبائی اسمبلی کے تین اور کراچی ڈویژن کے تمام اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلہ کے لیے تمام انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔
یہ پڑھیں : سندھ حکومت کی درخواست مسترد، الیکشن کمیشن کا بلدیاتی انتخابات مقررہ تاریخ پر کرانے کا فیصلہ
سیکریٹری الیکشن کمیشن نے اجلاس کو بتایا کہ ادارہ الیکشن کے انعقاد کے لیے تیار ہے بہرحال صوبائی حکومتوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی کے دیگر اداروں کی ان انتخابات میں اپنی خدمات سرانجام دینے کے حوالے سے ان کا موقف درکار ہے تاکہ انتخابات کا پُرامن انعقاد اور دوٹروں کو پولنگ کے دن پرامن ماحول کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔
اجلاس میں سیکریٹری وزارت داخلہ، دفاع، چیف سیکریٹریز، آئی جیز اور سیکیورٹی کے دیگر اداروں کے نمائندوں نے میٹنگ میں اپنا اپنا موقف پیش کیا۔
الیکشن کمیشن نے تمام افسران و نمائندگان کا موقف سننے کے بعد وزارت داخلہ کی جانب سے 90 روز کے لیے ضمنی الیکشن ملتوی کیے جانے کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ قومی اسمبلی کی 8 اور پنجاب اسمبلی کی 3 نشستوں پر ضمنی انتخابات شیڈول کے مطابق یعنی 16 اکتوبر کو ہوں گے۔
فیصلہ کیا گیا کہ این اے 45 ضلع کرم کا انتخاب مقررہ تاریخ یعنی 16 اکتوبر 2022ء کو نہیں ہوگا یہاں پر انتخاب کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ اسی طرح کراچی ڈویژن کے تمام اضلاع میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات بھی شیڈول کے مطابق 23 اکتوبر 2022ء کو ہوں گے۔
واضح رہے کہ قومی و صوبائی اسمبلی کے 12 حلقوں میں ضمنی انتخاب 16 اکتوبر کو ہوں گے۔ وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن سے قومی و پنجاب اسمبلی کی 12 جبکہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی استدعا کی تھی۔
وزارت داخلہ کی جانب سے الیکشن کمیشن کو آف پاکستان کو خط ارسال کیا گیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ ضمنی انتخابات 90 روز کے لیے ملتوی کر دیئے جائیں کیونکہ ایک سیاسی جماعت اسلام آباد پر قبضہ کرنے کے لیے آ رہی ہے۔
اسی طرح سندھ حکومت نے بھی کراچی میں پولیس نفری میں کمی اور سیلاب کو جواز بناتے ہوئے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔