چیئرمین پی سی بی نے موجودہ پاکستانی ٹیم کو ورلڈکپ جیتنے کا اہل قرار دیدیا

البتہ جب یہ دو میچ اکٹھے ہارتے ہیں تو اس پر کنٹرول کرنا چاہیے، رمیز راجہ

ٹی20 ورلڈکپ میں ایشیائی ٹیموں کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، رمیز راجہ (فوٹو: ٹوئٹر)

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چئیرمین رمیز راجہ نے موجودہ قومی ٹی20 ٹیم کو ورلڈکپ جیتنے کا ''اہل'' قرار دے دیا۔

ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ ٹی20 ورلڈکپ میں ایشیائی ٹیموں کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، ہماری قوت اسپنرز ہیں، ٹیم کا کمبی نیشن بہت زبردست ہے۔ ہماری ٹیم جیت رہی ہے، البتہ جب یہ دو میچ اکٹھے ہارتے ہیں تو اس پر کنٹرول کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ دو طرفہ سیریز کی نسبت ورلڈکپ میں تھوڑا ریلیف مل جاتا ہے، ایک سخت میچ کے بعد تھوڑی آسان ٹیم مل جاتی ہے، میرے خیال میں پاکستان ورلڈکپ جیتنےکا اہل ہے۔

آئی سی سی ٹی20 ورلڈکپ کی چار سیمی فائنلسٹ ٹیموں کے سوال پر پی سی بی چئیرمین کا جواب تھا کہ ان پچز پرویسٹرن بلاک کی ٹیمیں زیادہ کامیاب ہوئی ہیں، تقریباً ساری بڑی ٹیمیں پاکستان آرہی ہیں، بھارت کو بھی یہاں آکر ایشیا کپ میں کھیلنا چاہیے، ایشین کرکٹ کونسل کا مقصد بھی یہ تھا کہ ایشین بلاک آپس میں کھیلے، تو میرے خیال میں سب کو یہاں اکر کھیلنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: کسی لیونل میسی کو باہر بٹھاکر ردی پلیئر کو نہیں کھلارہےِ، رمیز راجہ

ورلڈکپ میں ابتدائی میچ بھارت کے ساتھ ہونے پر اضافی پریشر محسوس کرنے کے سوال پر بورڈ سربراہ نے واضح کیا کہ پریشر تو ہر میچ کو ہوتا ہے۔گزشتہ ورلڈکپ میں پاکستانی ٹیم کو زیادہ اہمیت نہیں دی جارہی تھی لیکن ہم نے پانچ میچز جیت لیے تھے، ہمیں اس ٹیم کو کریڈٹ دینا ہے، یہ ٹیم مایوس کم کرتی ہے۔انکی کامیابیاں بہت زیادہ ہیں۔جب وننگ گراف پچھہتر فی صد ہےتو اس کا مطلب ہے کہ آپ کم غلطیاں کررہےہیں۔ہر دن پرفارمنس میں تسلسل آسان نہیں ہوتا، یہ ایک مشکل گیم ہے۔


رمیز راجہ نے کہا کہ خامیاں ہر ٹیم میں ہوتی ہیں، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے پاس کوالٹی اسپنرز موجود نہیں، اس پر بھی تنقید ہوتی ہے۔ ہر ٹیم کے پاس کوئی ہائی پوائنٹس اور کچھ لو پوائنٹس ہوتے ہیں، اگر مجموعی طور پر ٹیم آپ کو اچھا رزلٹ دے رہی ہے تو پھر اس کی اونرشپ ہونی چاہیے۔

کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کی اوپننگ پارٹنرشپ کے سوال پر رمیز راجہ کا موقف اپنایا کہ یہ لوگوں کی اس بات پر حیران ہوتا ہوں کہ بابر اور رضوان کی جگہ دوسری جوڑی کو موقع دیں، بڑی مشکل سے اوپننگ جوڑی بنتی ہے۔ ماضی میں دس سے زیادہ جوڑیاں آزمائی جاتی تھیں اور لوگ کہتے تھے کہ پاکستانی ٹیم کے پاس اوپنرز کی جوڑی نہیں۔اب جب ہمارے پاس ایک بہترین اوپنرز پئیر موجود ہے تو لوگ بات کرتے ہیں کہ ان کو اکٹھا کیا رکھا ہوا ہے۔کسی بھی بڑی ٹیم میں ایک بہترین وکٹ کیپر، اوپننگ جوڑی، فاسٹ بولرز سب کچھ اس وقت ہمارے پاس ہیں۔

مزید پڑھیں: رمیز راجہ قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی کے دفاع میں سامنے آگئے

انہوں نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی کی عدم موجودگی میں بھی ہمارے پیسرز نے اس کی کمی محسوس نہیں ہونے دی۔یہ ہمارےاچھے پوائنٹس ہیں، ہاں یہ درست ہے کہ مڈل آرڈر میں اس طرح کی پرفارمنس نہیں ہورہی جو ہم چاہتے ہیں لیکن اس کے باوجود یہ زیادہ طرح بہتر پرفارم کرنےمیں کامیاب رہتے ہیں۔

شاہین شاہ سے متعلق چیئرمین پی سی بی کا بیان

شاہین شاہ آفریدی آئی سی سی ٹی20 ورلڈکپ کے لیے تیار اور پرجوش ہیں، شاہین سے بات ہوئی ہے وہ بہت پراعتماد ہیں کہ ان کی واپسی پہلے کی طرح بہت زبردست ہوگی،وہ کہہ رہےہیں کہ میں عام طور پر اتنا فٹ نہیں ہوا، جتنا اب محسوس کررہا ہوں۔ گھٹنے کی انجری عام انجری سے الگ ہے، بہت دیکھ بھال کی ضرورت ہے،شاہین نے پوری طرف پلاننگ کررکھی ہے، وہ آسٹریلیا پہنچ کر پریکٹس کرنے کے ساتھ دو پریکٹس میچز بھی کھیلیں گے، اس سے ہم سب کو اس فٹنس اور ردھم کا اندازہ ہوجائے گا۔ شاہین کی طرح ہم بھی پوری طرح تیار ہیں۔
Load Next Story