روس نے میٹا کمپنی کو دہشتگرد اور شدت پسند قرار دیدیا
اس سے قبل روس نےمارچ میں میٹا کو روس بیزار اور شدت پسند قرار دیا تھا جس سے دیگرایپس بھی متاثرہوسکتی ہیں
روس نے فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی مرکزی کمپنی میٹا کو شدت پسند اور دہشتگرد قرار دیا ہے۔ اس کے بعد ملک میں انسٹاگرام اور واٹس ایپ پر پابندی یا عارضی طور پر بندش کے خطرات بھی منڈلانے لگے ہیں۔
انٹرفیکس کے مطابق روس کے مطابق اس فیصلے کی پشت پر روس کی وفاقی مالیاتی مانیٹرنگ تنظیم ، روس فِن مانیٹرنگ کا ہاتھ ہے جس کے سفارشات کے بعد میٹا کو شدت پسند تنظیم کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ روس میں جنگ مخالف ایک تنظیم 'ویسنا' کو بھی روس نے شدت اور دہشتگرد تنظیم قرار دیا ہے۔ تاہم اس سے قبل مارچ میں بھی روس نے میٹا کو شدت پسند پلیٹ فارم کہا تھا اور اسے بلاک کردیا تھا، تاہم اس نئے فیصلے پر میٹا کا ردِ عمل اب تک سامنے نہیں آیا ہے۔
مارچ میں حکومتِ روس نے اپنے تفصیلی بیان میں کہا تھا کہ میٹا نے روسی اور عالمی صارفین کو روسی ذرائع ابلاغ بالخصوص حکومتی نیوز ایجنسیوں اسپوتنک اور رشیا ٹوڈے تک رسائی کو روکا جارہا ہے جو ایک امتیازی اقدام ہے۔ اس کے بعد روسی پراسیکیوٹرجنرل آفس نے بھی میٹا کو ایک شدت پسند تنظیم قرار دیا ہے اور اس کی تصدیق سرکاری نیوز ایجنسی تاس نے بھی کی تھی۔
اس کے بعد ماسکو کی ایک عدالت نے میٹا کی اپیل مسترد کردی تھی جس میں اس نے شدت پسندی کے الزام کی تردید کی تھی۔ تاہم اب خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ روس میں فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کو بلاک کیا جاسکتا ہے۔
انٹرفیکس کے مطابق روس کے مطابق اس فیصلے کی پشت پر روس کی وفاقی مالیاتی مانیٹرنگ تنظیم ، روس فِن مانیٹرنگ کا ہاتھ ہے جس کے سفارشات کے بعد میٹا کو شدت پسند تنظیم کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ روس میں جنگ مخالف ایک تنظیم 'ویسنا' کو بھی روس نے شدت اور دہشتگرد تنظیم قرار دیا ہے۔ تاہم اس سے قبل مارچ میں بھی روس نے میٹا کو شدت پسند پلیٹ فارم کہا تھا اور اسے بلاک کردیا تھا، تاہم اس نئے فیصلے پر میٹا کا ردِ عمل اب تک سامنے نہیں آیا ہے۔
مارچ میں حکومتِ روس نے اپنے تفصیلی بیان میں کہا تھا کہ میٹا نے روسی اور عالمی صارفین کو روسی ذرائع ابلاغ بالخصوص حکومتی نیوز ایجنسیوں اسپوتنک اور رشیا ٹوڈے تک رسائی کو روکا جارہا ہے جو ایک امتیازی اقدام ہے۔ اس کے بعد روسی پراسیکیوٹرجنرل آفس نے بھی میٹا کو ایک شدت پسند تنظیم قرار دیا ہے اور اس کی تصدیق سرکاری نیوز ایجنسی تاس نے بھی کی تھی۔
اس کے بعد ماسکو کی ایک عدالت نے میٹا کی اپیل مسترد کردی تھی جس میں اس نے شدت پسندی کے الزام کی تردید کی تھی۔ تاہم اب خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ روس میں فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کو بلاک کیا جاسکتا ہے۔