تاجر کے دفتر میں 18 لاکھ روپے کی ڈکیتی پولیس نے معمہ 6 گھنٹوں میں حل کرلیا

ملازم نے اعتراف کیا کہ آفس سے 18 لاکھ روپے چوری کر کے ڈکیتی کی واردات کا ڈرامہ رچایا،پولیس

فوٹو: فائل

کھارادر پولیس نے کپڑے کے تاجر کے دفتر میں 18 لاکھ روپے کی ڈکیتی کا معمہ 6 گھنٹوں میں حل کرلیا۔

کھارادر پولیس نے بولٹن مارکیٹ کے قریب کپڑے کے تاجر کے دفتر میں 18 لاکھ روپے کی ڈکیتی کا معمہ 6 گھنٹوں میں حل کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر کے نقدی برآمد کرلی۔

ایس ایچ او کھارادر نند لعل نے بتایا کہ منگل کی صبح مدد گار 15 پولیس کو کپڑے کے تاجر سمیع اللہ کے ملازم فیصل نے ڈکیتی کی واردات سے متعلق اطلاع دی، پولیس نے موقع پر پہنچ کر جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور ملازم فیصل سے تفتیش کی تو وہ تسلی بخش جواب نہ دے سکا۔


پولیس نے شک کی بنا پر سختی سے پوچھ گچھ کی تو ملازم نے اعتراف کیا کہ آفس سے 18 لاکھ روپے چوری کر کے ڈکیتی کی واردات کا ڈرامہ رچایا۔

ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ پولیس نے گرفتار ملزم فیصل کی نشاندہی پر ناظم آباد گولیمار میں واقع رہائش گاہ سے نقدی 18 لاکھ روپے اور چیک بک بھی برآمد کرلی۔

انھوں ںے مزید بتایا کہ ملزم فیصل کپڑے کے تاجر کے پاس 15 سال سے زائد عرصے سے ملازمت کر رہا ہے ، کھارادر پولیس کی جانب سے واردات کا معمہ چند گھنٹوں میں حل کرنے پر کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے ایس ایچ او کھارادر نند لعل اور ان کی ٹیم کو شاباشی دیتے ہوئے نقد انعام اور تعریفی اسناد دینے کا اعلان کیا ہے۔

کراچی پولیس چیف نے تمام تاجر برادری اور کپڑے کے تاجر سمیع اللہ سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنی دکان پر کام کرنے والے ملازمین کا سی آر او ریکارڈ چیک کرائیں تاکہ اس بات کا تعین ہو سکے کہ ان کے یہاں ملازمت کرنے والوں میں کہیں کوئی کرمنل ریکارڈ کا حامل تو نہیں۔
Load Next Story