کراچی پولیس میں جعلی بھرتیوں کی وجہ سے اسٹریٹ کرائم بڑھے حافظ نعیم
سعید غنی یہ بتائیں آپ نے 14 سال میں کراچی کو کیا دیا؟۔ اب اندرون سندھ بھی آپ سے الگ ہوگا، پریس کانفرنس
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ کراچی پولیس میں جعلی بھرتیوں کی وجہ سے اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوا ہے۔
ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت سعید غنی کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پولیس میں جعلی بھرتیاں کی گئی ہیں، جس کی وجہ سے اسٹریٹ کرائم بڑھتے جا رہے ہیں۔ آپ خود کچھ نہیں کرتے اور کراچی کے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کرتے ہیں۔
بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں الیکشن کمیشن کے فیصلے اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ الیکشن کو صاف شفاف بنانے کے لیے رینجرز کی تعیناتی ضروری ہے۔ میں الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتا ہوں کہ مرتضیٰ وہاب کو برطرف کیا جائے۔ آج خبریں پھر سن رہے ہیں،پی پی پی کا کہنا ہے کہ دو مراحل میں کراچی میں الیکشن کروائے جائیں۔
امیر جماعت کا کہنا تھا کہ آئین میں درج ہے کہ الیکشن 120 دن میں ہونے چاہییں۔ الیکشن کمیشن کو بھی اس بات کا نوٹس لینا چاہیے۔ سعید غنی نے کہا کہ کراچی کے لوگ اپنے مسائل کو بڑھا چڑھا کر بتاتے ہیں، اگر لوگ کچرا نہ پھینکیں تو ہمیں اُٹھانے کی ضرورت ہی نہ پڑے۔ سعید غنی یہ بتائیں آپ نے 14 سال میں کراچی کو کیا دیا؟۔ اب اندرون سندھ بھی آپ سے الگ ہوگا۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ہمیں 5 ہزار ارب روپے کے بجٹ کا حساب چاہیے۔ آپ نے ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر کراچی کو تقصان پہنچایا۔ کسی ملک کا شہر جو 54فیصد ایکسپورٹ کرتا ہو،اس کا یہ حال ہو سکتا ہے کیا؟۔ ہمیں بتائیں کہ آپ نے اس شہر کو تباہ برباد کیوں کیا ہے؟۔
ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت سعید غنی کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پولیس میں جعلی بھرتیاں کی گئی ہیں، جس کی وجہ سے اسٹریٹ کرائم بڑھتے جا رہے ہیں۔ آپ خود کچھ نہیں کرتے اور کراچی کے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کرتے ہیں۔
بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں الیکشن کمیشن کے فیصلے اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ الیکشن کو صاف شفاف بنانے کے لیے رینجرز کی تعیناتی ضروری ہے۔ میں الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتا ہوں کہ مرتضیٰ وہاب کو برطرف کیا جائے۔ آج خبریں پھر سن رہے ہیں،پی پی پی کا کہنا ہے کہ دو مراحل میں کراچی میں الیکشن کروائے جائیں۔
امیر جماعت کا کہنا تھا کہ آئین میں درج ہے کہ الیکشن 120 دن میں ہونے چاہییں۔ الیکشن کمیشن کو بھی اس بات کا نوٹس لینا چاہیے۔ سعید غنی نے کہا کہ کراچی کے لوگ اپنے مسائل کو بڑھا چڑھا کر بتاتے ہیں، اگر لوگ کچرا نہ پھینکیں تو ہمیں اُٹھانے کی ضرورت ہی نہ پڑے۔ سعید غنی یہ بتائیں آپ نے 14 سال میں کراچی کو کیا دیا؟۔ اب اندرون سندھ بھی آپ سے الگ ہوگا۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ہمیں 5 ہزار ارب روپے کے بجٹ کا حساب چاہیے۔ آپ نے ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر کراچی کو تقصان پہنچایا۔ کسی ملک کا شہر جو 54فیصد ایکسپورٹ کرتا ہو،اس کا یہ حال ہو سکتا ہے کیا؟۔ ہمیں بتائیں کہ آپ نے اس شہر کو تباہ برباد کیوں کیا ہے؟۔