ڈالر کی قیمت میں معمولی اضافہ
انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 217 روپے 89 پیسے تک پہنچ گئی
حکومتی اجازت کے بعد 50ہزار ڈالر تک درآمدی لیٹر آف کریڈٹس کی ادائیگیوں کے دباؤ اور وزیرخزانہ کی بیرون ملک روانہ ہوتے ہی بدھ کو ڈالر کی قدر ایک بار پھر بڑھ گئی جس سے ڈالر کے اوپن ریٹ 220روپے سے تجاوز کرگیا۔
انٹربینک مارکیٹ میں مسلسل 13سیشنز میں روپیہ کی قدر 10.1فیصد بڑھنے کے بعد بدھ کو معمولی نوعیت کا اضافہ ہوا حالانکہ کاروباری دورانیے میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 29پیسے کی کمی سے 217.50روپے کی سطح پر بھی آگیا تھا لیکن اختتام 10پیسے کے اضافے سے 217.89روپے کی سطح پر ہوا۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 1.50روپے کے اضافے سے 220.50روپے کی سطح پر بند ہوا۔
معاشی ماہرین ک کہنا ہے کہ وزیرخزانہ کے دورہ امریکا میں عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ مذاکرات سے مثبت توقعات وابستہ ہیں جبکہ جرمنی کی جانب سے 10ملین ڈالر کے فلڈ ریلیف فنڈ کے اعلان کے علاوہ اقوام متحدہ کی دنیا کے 54ممالک سے پاکستان کو ریلیف دینے کی اپیل کے بھی پاکستان کے ساتھ معاونت کی امیدیں نظر آرہی ہیں جس سے امکان ہے کہ پاکستانی روپیہ مستحکم رہے گا۔
انٹربینک مارکیٹ میں مسلسل 13سیشنز میں روپیہ کی قدر 10.1فیصد بڑھنے کے بعد بدھ کو معمولی نوعیت کا اضافہ ہوا حالانکہ کاروباری دورانیے میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 29پیسے کی کمی سے 217.50روپے کی سطح پر بھی آگیا تھا لیکن اختتام 10پیسے کے اضافے سے 217.89روپے کی سطح پر ہوا۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 1.50روپے کے اضافے سے 220.50روپے کی سطح پر بند ہوا۔
معاشی ماہرین ک کہنا ہے کہ وزیرخزانہ کے دورہ امریکا میں عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ مذاکرات سے مثبت توقعات وابستہ ہیں جبکہ جرمنی کی جانب سے 10ملین ڈالر کے فلڈ ریلیف فنڈ کے اعلان کے علاوہ اقوام متحدہ کی دنیا کے 54ممالک سے پاکستان کو ریلیف دینے کی اپیل کے بھی پاکستان کے ساتھ معاونت کی امیدیں نظر آرہی ہیں جس سے امکان ہے کہ پاکستانی روپیہ مستحکم رہے گا۔