کان میں ورم اور کان میں درد کیسے ہو دور

بچے کے کان پر کبھی نہ ماریں، اس سے سماعت جانے کا خطرہ ہوتا ہے

بچے کے کان پر کبھی نہ ماریں، اس سے سماعت جانے کا خطرہ ہوتا ہے

کان کے درد کی عام طور پر وجہ ہوتی ہے کہ جراثیم آلود بظاہر صاف پانی سے یا گندے پانی سے بچے کا ہاتھ منہ دھلایا جائے یا نہلایا جائے۔ حلق کی سوزش کے باعث بھی کان میں درد ہو سکتا ہے۔

گھنٹیا یا کسی قسم کی اعصابی بیماری سے بھی کان میں درد ہو سکتا ہے۔ کان میں کسی بھی چیز یا کیڑے مکوڑے کے جانے سے بھی درد ہو سکتا ہے۔ عموماً بچوں کی عادت ہوتی ہے کوئی موتی یا اس سے ملتی جلتی کوئی چھوٹی چیز کان میں رکھ دیتے ہیں ۔ اگر وہ پھنس جائے تو کان کے درد کا باعث بنتی ہے۔ پنسل یا کسی چیز سے کان کریدنے سے بھی درد ہوتا ہے۔

نزلہ ، زکام اور حلق میں سوزش کی تکلیف کو اگر زیادہ دنوں تک نظرانداز کیا جائے تو وہ بھی کان میں درد کا باعث بنتی ہے۔ بعض دفعہ نزلہ ہوتا ہے، بہتا نہیں ہے جس کی وجہ سے کان بند لگتا ہے پھر کان میں درد بھی شروع ہو جاتا ہے۔

علامات

(1)۔کان کی اندرونی نالی میں ورم ،

(2)۔ ورم سے کان کا سرخ ہونا۔

(3)۔ کان میں بوجھ کا احساس۔

(4)۔کان میں عارضی بہرہ پن۔

(5)۔ کان میں شور۔

(6)۔کان میں ٹیسیں اٹھنا۔

(7)۔ تکلیف بڑھنے پر مواد کا اخراج

چھوٹے بچوں میں علامات

چڑچڑاپن، ایک دم چیخنا، بھوک کا نہ لگنا، بخار، قے، کبھی کبھار ہلکا سا دورہ، بچہ بار بار کان تک ہاتھ لے جاتا ہے، بے چینی

کان کا مستقل بہنا Otorrhoea

اگر بعض دفعہ کان کا بہنا ایک دم سے رک جائے تو کان میں درد ہوتا ہے۔ اس بیماری کے پیدا ہونے کی وجوہات میں کان کی کافی عرصے تک صفائی نہ کروانا یعنی کان میں میل جمع ہونا بھی شامل ہے۔

کان میں ایگزیمہ کی بیماری کا ہونا

کان میں پھنسی کا ہونا جس کا علاج نہ کروایا جائے وہ بغیر علاج کے کافی عرصے تک کان میں رہے، کان پر چوٹ کا لگنا، ٹانسیلائٹس، خسرہ ، انفلوائنزا ، شدید نزلہ و زکام ، مسوڑھوں کی بیماریاں ، کان کے عضلات میں خصونت کا ہونا اور اس کے علاج سے لاپروائی برتنا ، فنگل انفیکشن بھی وجوہات میں شامل ہیں۔

بعض دفعہ کان کی صفائی میں استعمال ہونے والی اشیا سے الرجی بھی ہو سکتی ہے۔ کان کے بہنے کی تکلیف کے علاوہ کان میں میل یا ورم کی وجہ سے کان کے پردے پر منفی دباؤ بھی پیدا ہو جاتا ہے۔ شروع میں تو اس سے عارضی بہرہ پن ہوتا ہے۔

طبی معائنے پر کان کا پردہ جو شفاف ہوتا ہے، بہت دھندلا میلا سا نظر آتا ہے، جیسے جیسے ورم بڑھتا جاتا ہے کان کے پردے پر دباؤ بڑھتا جاتا ہے جس کی وجہ سے پردہ نیلا پڑ جاتا ہے یا پھر میل کے باعث شہد کے رنگ جیسا بادامی یا سنہری دکھائی دیتا ہے، جس پر پانی کے بلبلے چپکے ہوئے نظر آتے ہیں۔

اس لئے کان کی باقاعدگی سے صفائی کرتے رہنا چاہیے ۔ جیسے کہیں کچرا پڑا رہے تو سڑ جاتا ہے، بالکل اسی طرح اگر کان میں میل جمع ہوتا رہے تو تعفن پھیل جاتا ہے۔ اس لیے کان کی صفائی کا خاص خیال کرنا چاہیے۔

اگر نہانے کے بعد کان نہ صاف کیے جائیں تو بعض دفعہ اس پانی کی وجہ سے کان میں درد ہوتا ہے اور رہے سہے میل میں تعفن پھیل جاتا ہے۔ ویسے تو قدرتی طریقے سے کان کی صفائی ہوتی رہتی ہے۔ اس لیے میل جمع نہیں ہو پاتا لیکن اگر جمع ہو جائے تو احتیاط کے ساتھ صفائی کرنا چاہیے۔ جب تعفن پیدا ہوتا ہے اور ہوا لگنے سے اس میں انفیکشن پیدا ہو سکتی ہے ۔

غسل کے بعد کان اور بالوں کو اچھی طرح خشک کرنا چاہیے، بعض دفعہ یہی پانی کان کے بہنے اور بہرہ پن ہونے کا سبب بن سکتا ہے۔

کان کبھی بھی میلی روئی کے ساتھ صاف نہ کریں اور نہ کریدیں۔ اگر بچہ کان میں کوئی چیز ڈال لے تو اس کو ہمیشہ ڈاکٹر سے نکلوائیں۔ اگر کان میں کوئی کیڑا مکوڑا چلا جائے تو دو تین قطرے روغن زیتون یا سرسوں تیل کے چند قدرے ڈالیں اس سے کیڑا دم گھٹ کر مر جائے گا۔ بچے کے کان پر کبھی نہ ماریں، اس سے سماعت جانے کا خطرہ ہوتا ہے۔


کان کا ورم اور کان میں درد کی ہومیو ادویات

1۔ کان کی اندرونی نالی میں ورم، بخار، ذرا سے شور سے بچے کا چونک کر اٹھنا۔

دوا : Aconait ایکونائٹ30 ہر آٹھ گھنٹے کے بعد۔

2۔ کان کے باہر بھی ورم ہو، کالی بائی کروم Kali Bieh 3 ہر چھے گھنٹے کے بعد۔

3۔کان میں شدید درد، بچہ سر پر ہاتھ مار رہا ہو اور بہت بے چین ہو، بے تکی باتیں کر رہا ہو۔

بیلاڈونا،Bell ہر آدھے گھنٹے کے بعد۔

4۔بچہ چڑچڑا ، کان میں درد ایک رخسار گرم اور سرخ اور دوسرا بالکل ایسا نہ ہو، کان کا درد کسی بھی قسم کا ہو، Muileinoit کے چند قطرے ہر دوا کے ساتھ استعمال کریں، کان میں ڈالیں۔ اور دوا کھانے کے لیے دیں ۔ اس علامت میں 6 Chamomilla ہر چھے گھنٹے کے بعد۔

5۔ درد رک رک کر ہو مگر دیر تک رہے Pulstilla 30 ہر چھے گھنٹے کے بعد۔

6۔ کان میں پیپ والے چھالے ہوں۔ Calc, Picric, Acid ۔ کلکریا پکرک ایسڈ3۔ ہر چھے گھنٹے کے بعد۔

7۔پرانی تکلیف ہو

Graphit 6۔ گریفائٹس ہر چار گھنٹے کے بعد

8۔کان سے مواد بہت زیادہ خارج ہورہا ہو، Kali Mur 3 کالی میور، ہر تین گھنٹے بعد۔

کان کا مستقل بہنا Otorrohoea کی ادویات

1۔ کان کی اندرونی نالی میں ورم، کان بہتا ہو، شور ناگوار محسوس ہو، Aconit ایکونائٹ3x ہر گھنٹے کے بعد جاگتے میں سوتے میں جگا کر نہ دیں۔

(2)۔ ورم، درد اور کان کا بہنا

Merc. Sol مرکری سال6، ہر چھے گھنٹے بعد۔

3۔صرف خون کا اخراج

Nepar Sulph 30 ہر 4 گھنٹے کے بعد۔

4۔ پانی کی طرح رطوبت کا اخراج کے بعد۔ Tellurium 30 ٹیلوریم ہر 8 گھنٹے کے بعد۔

5۔ ایسی رطوبت کا اخراج جس سے کان چھل جائیں اور کان کی اندرونی و بیرونی جلد کھردری ہو جائے۔ آرسینک البم Ars. Alb 30 ، ہر چھے گھنٹے کے بعد۔

6۔ پانی میں دیر تک رہنے سے بہرہ پن اور پیپ اور خون ملا اخراج ، کلکریا کارب Calc Carb 6 ہر 8 گھنٹے کے بعد 60 دن تک۔

7۔ کان کے درمیانی حصے سے پیپ و خون ملا اخراج و بہرہ پن اور کان کے گرد دانے، کلکریا سلف Calc Sulph 3، ہر آٹھ گھنٹے کے بعد۔

اگر درج بالا علامات میں کوئی بھی مخصوص دوا سمجھ نہ آرہی ہوتو Calendula ، کلینڈولا مدر ٹنکچر ایک گرام اور تیس ملی لیٹر روغن زیتون میں مل کر کینڈولا آئل بنا لیں روزانہ صبح شام کان صاف کرنے کے بعد چند قطرے اس تیل کے کان میں ڈالیں۔

نوٹ: کان کے درد میں Plantago مدر ٹنکچر کے چند قطرے ہر 4 گھنٹے کے بعد کان میں ڈالیں، اگر نہ ہو تو گیندے کے پتوں کا رس کا ایک قطرہ اور پانی کے 9 قطرے ملا کر کان میں ڈالیں، اس کیفیت میں Mulleinoits زیادہ مفید ہوتا ہے۔
Load Next Story