عثمان بزدار کے سابق سیکرٹری طاہر خورشید کو کروڑوں کی کرپشن میں کلین چٹ
طاہر خورشید پر سڑکوں کے ٹینڈرز کی منظوری دینے سے لیکر کروڑوں روپے رشوت لینے کا الزام تھا۔
سابق وزیراعلی پنجاب کے سابق پرنسپل سیکرٹری طاہر خورشید کیخلاف کروڑوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات میں نیا موڑ آگیا۔
اینٹی کرپشن نے طاہر خورشید کو کروڑوں روپے کے کرپشن کیس میں کلین چٹ دیدی اور انکوائری ختم کردی۔
طاہر خورشید کو اینٹی کرپشن نے کیس میں متعدد بار طلب کیا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے تھے ۔
یہ بھی پڑھیں: اینٹی کرپشن پنجاب کی کارروائی، عثمان بزدار کے پرنسپل سیکرٹری کا فرنٹ مین گرفتار
طاہر خورشید پر سڑکوں کے ٹینڈرز کی منظوری ، دیگر سرکاری منصوبوں میں کروڑوں روپے رشوت وصول کرنے کے الزامات سمیت افسران کی ٹرانسفرپوسٹنگ کے لیے بھی پیسے لینے کا الزام ہے۔
اس کے علاوہ طاہر خورشید پر اور وسیم طارق پر پراجیکٹ کےاضافی فنڈزکی منظوری کے لیے بھی کروڑوں روپے رشوت لینے کا الزام ہے۔ اینٹی کرپشن نے اسی حوالے سے چیف انجینئر سی اینڈ ڈبلیو وسیم طارق کو گرفتار بھی کیا تھا۔
اینٹی کرپشن نے طاہر خورشید کو کروڑوں روپے کے کرپشن کیس میں کلین چٹ دیدی اور انکوائری ختم کردی۔
طاہر خورشید کو اینٹی کرپشن نے کیس میں متعدد بار طلب کیا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے تھے ۔
یہ بھی پڑھیں: اینٹی کرپشن پنجاب کی کارروائی، عثمان بزدار کے پرنسپل سیکرٹری کا فرنٹ مین گرفتار
طاہر خورشید پر سڑکوں کے ٹینڈرز کی منظوری ، دیگر سرکاری منصوبوں میں کروڑوں روپے رشوت وصول کرنے کے الزامات سمیت افسران کی ٹرانسفرپوسٹنگ کے لیے بھی پیسے لینے کا الزام ہے۔
اس کے علاوہ طاہر خورشید پر اور وسیم طارق پر پراجیکٹ کےاضافی فنڈزکی منظوری کے لیے بھی کروڑوں روپے رشوت لینے کا الزام ہے۔ اینٹی کرپشن نے اسی حوالے سے چیف انجینئر سی اینڈ ڈبلیو وسیم طارق کو گرفتار بھی کیا تھا۔