افغان طالبان کی حکومت فوری تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ زیرغورنہیں پاکستان
طالبان افغان حکومت تسلیم کرنا ایک اہم سنجیدہ مسئلہ ہے، فی الحال اس پر کوئی غور نہیں کیا جارہا، عاصم افتخار
ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار نے کہا ہے کہ طالبان کی عبوری افغان حکومت فوری طور پر تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں ہے۔
وزارت خارجہ میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے بعد دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ اور اس سلسلے میں پاکستان اور عالمی برادری میں مشاورت جاری ہے، افغان حکومت تسلیم کرنا ایک اہم سنجیدہ مسئلہ ہے۔
خیال رہے دفتر خارجہ کا بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب حال ہی میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ حالیہ مذاکرات کا "کوئی ٹھوس نتیجہ نہیں نکلا"۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا میں سوات کے شہریوں نے دہشت گردی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور حال ہی میں خبردار کیا تھا کہ اگر دہشت گردوں کو لگام نہ دی گئی تو وہ اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے۔
سوات کی تحصیل چارباغ اور شانگلہ کے علاقے الپوری میں احتجاجی مظاہروں کی اطلاعات ہیں۔ چارباغ میں اسی ہفتے کے آغاز میں ایک اسکول وین عسکریت پسندوں کی فائرنگ کی زد میں آ گئی تھی جس میں ڈرائیور ہلاک اور دو طالب علم زخمی ہو گئے تھے۔
وزارت خارجہ میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے بعد دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ اور اس سلسلے میں پاکستان اور عالمی برادری میں مشاورت جاری ہے، افغان حکومت تسلیم کرنا ایک اہم سنجیدہ مسئلہ ہے۔
خیال رہے دفتر خارجہ کا بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب حال ہی میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ حالیہ مذاکرات کا "کوئی ٹھوس نتیجہ نہیں نکلا"۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا میں سوات کے شہریوں نے دہشت گردی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور حال ہی میں خبردار کیا تھا کہ اگر دہشت گردوں کو لگام نہ دی گئی تو وہ اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے۔
سوات کی تحصیل چارباغ اور شانگلہ کے علاقے الپوری میں احتجاجی مظاہروں کی اطلاعات ہیں۔ چارباغ میں اسی ہفتے کے آغاز میں ایک اسکول وین عسکریت پسندوں کی فائرنگ کی زد میں آ گئی تھی جس میں ڈرائیور ہلاک اور دو طالب علم زخمی ہو گئے تھے۔