صدر کو تجاوزات سے پاک اور ٹریفک فری بنانے کے منصوبے پر کام شروع
گورنر،آمدوفت کے لیے روایتی ٹرام سسٹم اور الیکٹریکل کارٹس متعارف کرائیں جائیں گی،کمشنرکراچی کی بریفنگ
گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان اور وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے ایمپریس مارکیٹ صدر اور اس کے قرب و جوار کے علاقوں کی ازسرِ نو بحالی کے منصوبے کا افتتاح کیا۔
سینئرصوبائی وزیر نثارکھوڑو،رکن صوبائی اسمبلی اویس مظفرکے علاوہ رئوف صدیقی اور اعلیٰ افسران اور شہری موجود تھے، گورنر سندھ نے کہا کہ صدر اور ایمپریس مارکیٹ کا علاقہ ملک کا اہم تجارتی مرکز ہے بلکہ یہ کراچی شہر کا دل ہے بدقسمتی سے ایمپریس مارکیٹ اور صدر کا علاقہ پسماندگی کی علامت بنا ہوا ہے جب کہ روزانہ لاکھوں افراد یہاں روزگار ، تجارت اور خرید و فروخت کے لیے آتے ہیں ، صرف صدر کے علاقے سے ملکی خزانے کو بھاری ٹیکس میسر آتا ہے،صدرکو پورے ملک کے لیے آئی کون بنانا نہ صرف ان کاوژن ہے بلکہ وقت کی ضرورت بھی ہے، اس کیلیے معروف کنسلٹنٹ کی نگرانی میں منصوبہ تیار کیا ہے، اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں صدر کو ہر قسم کی تجاوزات سے پاک کرنا اور اسے ٹریفک فری بنانا ہے جس کیلیے صدر میں داخل ہونے والی پبلک ٹرانسپورٹ کو متبادل راستوں سے باہر لے جانا اور پارکنگ پلازہ کے مدد سے صدر آنیوالے تاجر اورخریداروں کو ان کی گاڑیوں کے لیے پارکنگ کی سہولیات مہیا کرنا اس منصوبے کا آغاز ہے۔
پہلے مرحلے کیلیے 61 ملین روپے سالِ رواں کیلیے جاری کردیے گئے ہیں، بریفنگ میں کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے بتایا کہ اس منصوبے کو کمشنر کراچی ڈویژن اور بلدیہ عظمیٰ کراچی مشترکہ طور پر مکمل کرینگے جس کے تحت صدر کے پورے علاقے کو اسکی اصل شکل میں بحال کیا جائے گا اور پبلک ٹرانسپورٹ کا راستہ تبدیل کرکے شہریوں کو آمدروفت کی سہولت مہیا کی جائیگی، صدر کے علاقے کو ٹریفک فری پیڈسٹرین زون بناکر یہاں اندورنی ذرائع آمدوفت کے طور پر روایتی ٹرام سسٹم اور الیکٹریکل کارٹس متعارف کرائی جائیں گی، انھوںنے بتایا کہ صدر کے علاقے میں موجود تاریخی عمارتوں کی بحالی کے ساتھ ساتھ پورے علاقے کو دلکش اور خوبصورت بنایا جائے گا ،صدر کے مختلف حصوں میں فوڈ کورٹ اور تفریحی مراکز بنائے جائیں گے اور خریداری کے مراکز کو ترقی دیکر شہر یوں کو سہولت فراہم کی جائے گی صدر میں تمام فٹ پاتھوں ، پیدل چلنے کے راستوں کو صاف ستھرااور کشادہ بنایا جائے گا اور سیکیورٹی کے لیے اقدامات کے جائیں گے۔
سینئرصوبائی وزیر نثارکھوڑو،رکن صوبائی اسمبلی اویس مظفرکے علاوہ رئوف صدیقی اور اعلیٰ افسران اور شہری موجود تھے، گورنر سندھ نے کہا کہ صدر اور ایمپریس مارکیٹ کا علاقہ ملک کا اہم تجارتی مرکز ہے بلکہ یہ کراچی شہر کا دل ہے بدقسمتی سے ایمپریس مارکیٹ اور صدر کا علاقہ پسماندگی کی علامت بنا ہوا ہے جب کہ روزانہ لاکھوں افراد یہاں روزگار ، تجارت اور خرید و فروخت کے لیے آتے ہیں ، صرف صدر کے علاقے سے ملکی خزانے کو بھاری ٹیکس میسر آتا ہے،صدرکو پورے ملک کے لیے آئی کون بنانا نہ صرف ان کاوژن ہے بلکہ وقت کی ضرورت بھی ہے، اس کیلیے معروف کنسلٹنٹ کی نگرانی میں منصوبہ تیار کیا ہے، اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں صدر کو ہر قسم کی تجاوزات سے پاک کرنا اور اسے ٹریفک فری بنانا ہے جس کیلیے صدر میں داخل ہونے والی پبلک ٹرانسپورٹ کو متبادل راستوں سے باہر لے جانا اور پارکنگ پلازہ کے مدد سے صدر آنیوالے تاجر اورخریداروں کو ان کی گاڑیوں کے لیے پارکنگ کی سہولیات مہیا کرنا اس منصوبے کا آغاز ہے۔
پہلے مرحلے کیلیے 61 ملین روپے سالِ رواں کیلیے جاری کردیے گئے ہیں، بریفنگ میں کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے بتایا کہ اس منصوبے کو کمشنر کراچی ڈویژن اور بلدیہ عظمیٰ کراچی مشترکہ طور پر مکمل کرینگے جس کے تحت صدر کے پورے علاقے کو اسکی اصل شکل میں بحال کیا جائے گا اور پبلک ٹرانسپورٹ کا راستہ تبدیل کرکے شہریوں کو آمدروفت کی سہولت مہیا کی جائیگی، صدر کے علاقے کو ٹریفک فری پیڈسٹرین زون بناکر یہاں اندورنی ذرائع آمدوفت کے طور پر روایتی ٹرام سسٹم اور الیکٹریکل کارٹس متعارف کرائی جائیں گی، انھوںنے بتایا کہ صدر کے علاقے میں موجود تاریخی عمارتوں کی بحالی کے ساتھ ساتھ پورے علاقے کو دلکش اور خوبصورت بنایا جائے گا ،صدر کے مختلف حصوں میں فوڈ کورٹ اور تفریحی مراکز بنائے جائیں گے اور خریداری کے مراکز کو ترقی دیکر شہر یوں کو سہولت فراہم کی جائے گی صدر میں تمام فٹ پاتھوں ، پیدل چلنے کے راستوں کو صاف ستھرااور کشادہ بنایا جائے گا اور سیکیورٹی کے لیے اقدامات کے جائیں گے۔