پنجاب میں ٹیکس ڈیفالٹر گاڑیوں کیخلاف گرینڈ آپریشن
محکمہ ایکسائز نے موٹر برانچ کی ریکوری بہتر بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے64 ہزار 999 سرکاری، نیم سرکاری اور بڑی پرائیویٹ کمپنیوں کی ٹوکن ٹیکس ڈیفالٹرز گاڑیوں کیخلاف کریک ڈاؤن کیا جائیگا۔
محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی موٹر رجسٹریشن اتھارٹی کے اعدادوشمار کے مطابق64 ہزار 999 گاڑیوں کو آن لائن سسٹم پر بلاک کر دیا ہے جس کے بعد بلاک کی گئی کسی بھی گاڑی کی خرید و فروخت اور ٹرانسفر اس وقت تک نہیں ہو سکے گی جب تک گاڑی جس کی ملکیت ہے وہ ٹوکن ٹیکس ادا نہیں کر دیتا۔
ایکسائز نے سال 2020,21,22 کی 64 ہزاز 999 ٹوکن ٹیکس ڈیفالٹر گاڑیوں کو اپنے سسٹم میں بلاک کیا ہے ان نادہندگان کے ذمہ 3 ارب دس کروڑ سے زائد رقم واجب الادا ہے جس کی ریکوری کرنا ہے، ٹیکس ادا نہ ہونے سے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو اپنے ریونیو ٹارگٹ پورے کرنے میں مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔
محکمہ ایکسائز نے چیسیز نمبر تبدیلی، مشکوک کاغذات والی اور بڑی ٹیکس ڈیفالٹرگاڑیاں قبضے میں لینے کافیصلہ کیا ہے، محکمہ ایکسائز کی جانب سے سمری لکھ دی گئی جس کے مطابق ٹمپرڈ گاڑیوں کے مالکان کے خلاف بھی قانونی کاروائی کی جائے گی۔
سیکرٹری ایکسائز کی سربراہی میں ہائی پاور کمیٹی قبضے میں لی گئی گاڑیوں کے استعمال کے متعلق فیصلہ کریگی، گاڑی سرکاری استعمال میں آئیگی یا نیلام کرکے رقم خزانے میں جمع کروائی جائے۔
محکمہ ایکسائزنے دوسرے صوبوں کے طرز پر گاڑیوں کی بندش کے حوالے سے سیزر اینڈ ڈسپوزل رولز کی منظوری کی سمری حکومت کو بھجوا دی ہے جس کی منظوری کے بعد ایکسائز روڈ چیکنگ کے دوران کارروائیوں کا آغاز کردے گا۔