کراچی میں ضمنی انتخاب کے دوران پی ٹی آئی کراچی کے صدر حملے میں زخمی

پی پی کے ایم پی اے سلیم بلوچ اور ان کے 15 ساتھیوں نے پولیس کی موجودگی میں مجھ پر حملہ کیا اور اینٹیں ماریں، بلال غفار

پی پی کے ایم پی اے سلیم بلوچ اور ان کے 15 ساتھیوں نے پولیس کی موجودگی میں مجھ پر حملہ کیا اور اینٹیں ماریں، بلال غفار (فوٹو : وڈیو گریب)

شہر قائد میں ضمنی انتخاب کے دوران ملیر کے پولنگ اسٹیشن پر حملے میں پی ٹی آئی کراچی کے صدر بلال غفار زخمی ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی این اے 237 ملیر میں قائم ایک پولنگ اسٹیشن پر حملے دوران پی ٹی آئی کراچی کے صدر بلال غفاری کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس میں وہ زخمی ہوگئے۔ انہیں قریبی اسپتال میں ابتدائی طبی امداد دی گئی۔

تحریک انصاف نے الزام عائد کیا ہے کہ بلال غفار کو ملیر غازی گوٹھ میں پیپلز پارٹی کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

زخمی رہنما بلال غفار نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے ایم پی اے سلیم بلوچ نے مجھ پر سب سے پہلے حملہ کیا، مجھے دھکا دے کر زمین پر گرایا، ان کے 10 سے 15 ساتھیوں نے مجھے اینٹیں ماریں، مجھ پر پولیس کی موجودگی میں پی پی والوں نے حملہ کیا لیکن پولیس نے میری کوئی مدد نہیں کی۔



پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان، حلیم عادل شیخ اور عمران اسماعیل نے حملے کی مذمت کی ہے۔ عمران اسماعیل نے کہا کہ پی پی کے جیالے اپنی شکست سے خوف زدہ ہوگئے، الیکشن میں ناخوشگوار واقعات کا رونماء ہونا دھاندلی کی منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔



علی زیدی پی پی کے خلاف تشدد کا مقدم درج کرانے پہنچ گئے


پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی وکلاء کے ہمراہ ملیر سٹی تھانے مقدمہ درج کرانے پہنچ گئے۔ تھانے میں پی ٹی آئی رہنما علی زیدی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دہشت گردوں نے بلال غفار اور ساتھیوں پر حملہ کیا جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے، ہم پیپلز پارٹی کے نام نہاد دہشت گردوں کے خلاف مقدمہ درج کرانے آئے ہیں، پولیس کی موجودگی میں بلال غفار اور ساتھیوں پر حملہ کیا گیا جس سے واضح ہوگیا کہ پولیس بھی پیپلز پارٹی کے غنڈوں کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلال غفار ملیر غازی ٹاؤن کی یوسی میں پولنگ کیمپ پر گئے تھے جہاں ان پر پیپلز پارٹی کے سلیم بلوچ اور سلمان مراد نے حملہ کیا، بلال غفار کے ساتھ جسٹس ریٹائرڈ رانا شمسی پر بھی حملہ کیا گیا جس وہ بھی زخمی ہوئیں، ہم ان غنڈوں کے خلاف قانونی کارروائی کررہے ہیں۔

پی پی کے ڈھائی سو افراد نے ٹھپے لگائے، خرم شیر زمان

دریں اثنا پی ٹی آئی رہنماء خرم شیر زمان نے حاجی سکھیو اسکول پولنگ اسٹیشن 83 کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی پی کے 2 سو سے ڈھائی سو افراد اسکول کے اندر ٹھپے لگاکر آئے ہیں، حساس پولنگ اسٹیشنز کے باہر کیمرے کیوں نہیں لگے؟ ان لوگوں نے پی ٹی آئی کے پولنگ ایجنٹس پر بھی تشدد کیا اور پولنگ اسٹیشن سے باہر نکالا۔

ملیر میں صورتحال اب قابو میں ہے، ایس ایس پی عرفان بہادر

ملیر میں حالات کشیدہ ہونے پر ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر نے مختلف پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کیا اور کہا کہ ضلع ملیر میں 3 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات ہیں، تمام پولیس افسران اور اہلکار ڈیوٹی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں، غازی گوٹھ میں تھوڑے معاملات کشیدہ ہوئے تھے لیکن اب معاملات کنٹرول میں ہیں۔

بلال غفار کا حملہ، پیپلز پارٹی کا بیان سامنے آگیا

تحریک انصاف کے الزام پر پیپلز پارٹی کا بیان سامنے آگیا۔ پی پی رہنما سعید غنی نے کہا ہے کہ بلال غفار نے یقینی شکست کے خوف سے حالات خراب کرنے کی کوشش کی، سلیم بلوچ پولنگ اسٹیشن میں بلال غفار کی غنڈہ گردی کی اطلاع کے بعد وہاں پہنچے، حکیم بلوچ کی یقینی فتح سے پی ٹی آئی بوکھلاہٹ کا شکار ہے، الیکشن کمیشن تحریک انصاف کی بدمعاشی کا فوری نوٹس لے۔
Load Next Story