کرینہ کپورسے کرینہ سیف تک
کرینہ کپور نے جوتشی کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے کسی (س ) والے کے بارے میں تلاش شروع کردی
کرینہ سیف کو تو آپ جانتے ہوں گے، پڑوس میں رہتی ہے، بڑی اچھی لڑکی ہے ،مشتاق احمد یوسفی نے ایک اچھی لڑکی کی تعریف وضع کی ہے، وہ سارے گن اس میں موجود ہیں، یوسفی نے ''اچھی'' لڑکیوں کے بارے میں لکھا ہے کہ وہ سات زبانیں جانتی ہیں اور یہ بھی کسی نے غلط کہا ہے کہ وہ مختصر لباس پہن کر پھرتی ہے ،یہ غلط ہے کیونکہ میں نے دیکھا ہے کہ وہ کبھی کبھی جرابیں اوردستانے بھی پہن لیتی ہے، یہ جو اب کرینہ سیف ہے، ایک زمانے میں کرینہ کپور تھی اوراس مشہورخاندان کی رکن تھی جس میں جو بھی پیدا ہوتا ہے یاہوتی ہے وہ کپورہوتا ہے یا ہوتی ہے اورکپورکے سوا اورکچھ نہیں ہوتا یا ہوتی ۔
کرینہ سیف جو کبھی کرینہ کپور تھی، اس نے پہلے تو ایک اورکپورشاہد کپور سے ٹانکا بھڑایا تھا، وہ چاہتی تھی کہ ڈبل کپورہوجائے اوراس غرض کے لیے وہ شاہد کپورکے ساتھ رہ کر شادی کی ریہرسل کرنے میں مصروف تھی کہ ایک دن اچانک اس کی سہیلی نے اس کی کایاپلٹ دی جو پاکستان آئی گئی تھی ، کرینہ کپورکا دل بدل گیا حالانکہ اس کا ارادہ تھا کہ شادی کی ریہرسل مکمل ہونے پر وہ شاہد کپورکے ساتھ شادی کرلے گی اورڈبل کپور ہوکرہنی مون پاکستان میں منائے گی اور پڑدادا کا وہ گھر دیکھے گی جو پشاور نامی شہرمیں ہے۔
حالات ہرطرف سے سازگار جا رہے تھے،شاہد کپورکو بھی بڑا رسپانس مل رہا تھا کیوں کہ مخصوص ہندو لابی بالی ووڈ میں ''خان'' اداکاروں اور فنکاروں سے تنگ آئی ہوئی تھی اور انھیں امید تھی کہ شاہد کپور بالی ووڈ خانز کو ٹف ٹائم دے دے گا۔لیکن ایک تو شاہد کپور وہ ثابت نہیں ہوا جو ہندو ذہنیت چاہتی تھی، دوسرا اچانک بولی ووڈ میں لندن کی ایک ''بے بی ڈول'' نازل ہوگئی ،''کترینہ کیف''جس نے کرینہ کپورکے دل میں خطرے کی گھنٹی بجادی اور وہ یہ بھی سمجھ گئی کہ شاہدکپور بالی ووڈ خانز کاطلسم بھی توڑنہیں سکے گا،کترینہ کیف سے وہ خود بھی خطرہ محسوس کرنے لگی تھی۔
سنا ہے ، ایسے میں وہ ایک جوتشی''بابے''کے پاس گئی کیوں کہ بھارت اور ہمارے اپنے صوبے میں بھی بابے لوگوں کا بڑا زور ہے اور ہر ہر خاندان یا فرقے کے اپنے ''بابے'' ہوتے ہیں، بابے لوگ اکثر ان لوگوں کو نام میں کوئی لفظ یا حرف بڑھانے یاکم کرنے کامشورہ دیتے ہیں مثلاً اس نے مشہورفلم ساز''ایکتاکپور''کو کہا ہے کہ اپنے ہرڈرامے اورفلم کے نام میں سب سے پہلا حرف ''ک'' ڈالا کرے اور وہ ایسا ہی کرتی ہے، اپنے ہرفلم اورڈرامے کا نام وہ ''ک'' سے رکھتی ہے ۔
کرینہ کپورکو بھی اس جوتشی نے مشورہ دیا کہ تمہارے نام میں ایک ساتھ دو دو ''ک'' ہیں اورجن کے ناموں میں دو ''ک''ہوں وہ (ک ،ک) ہوتے ہیں اور(ک ،ک) لوگ کبھی کامیاب نہیں ہوتے اورخاص طور پر شادی کے معاملے میں توہمیشہ ناکام رہتے ہیں جیسے کلدیپ کور،کامنی کوشل، مکینا کارتک،کیمی کارتک، کرشمہ کپور، کترینہ کیف، تم بھی اگر اچھا پتی چاہتی ہوتو اپنے نام سے ایک (ک) ہٹاکر اس کی جگہ (س) لگادو۔
کرینہ کپور نے جوتشی کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے کسی (س ) والے کے بارے میں تلاش شروع کردی اورآخر کار اس کے ذہن میں سیف علی خان کا نام آگیا،جوتشی کو بتایا تو اس نے بھی تائید کرتے ہوئے کہا کہ یہ جوڑی خوب جمے گی کیوں کہ سیف میں زنانہ پن اورکرینہ میں مردانہ پن زیادہ ہے اورخوب گزرے گی جو مل بیٹھیںگے مردانے اور زنانے دو۔
اس کے بعد کرینہ کپور نے سیف علی خان پرڈورے ڈالنے کے لیے پہلے تو شاہد کپورکے ساتھ شادی کی ریہرسل ختم کردی اور پھر سیف علی خان پر ان ڈائرکٹ یہ بات واضح کرنا شروع کردی کہ میں شاہد کپور کے ساتھ سنجیدہ نہیں ہوں۔یوں یہ سلسلہ دونوں کی شادی پر ختم ہوا اور کرینہ کپور اپنے مقصد میں کامیاب ہوکر کرینہ سیف بن گئی، اس نئے نام کو پکا کرنے کے لیے اس نے مقامی اخباروں میں بیانات کاسلسلہ شروع کردیا۔
کل سورج مشرق سے نکلے گا ،کرینہ سیف۔ سیف علی خان کے منہ میں دانت بھی ہیں ،کرینہ سیف۔ سیف علی خان کے پیٹ میں آنتیں بھی ہیں، کرینہ سیف۔ سیف علی خان اڑ بھی سکتاہے، کرینہ سیف۔ سیف علی خان کی ماں شرمیلاٹیگورہے ،کرینہ سیف۔ شرمیلا ٹیگورمیری ساس ہے، کرینہ سیف، سیف علی خان کی بہن نے ہندو سے شادی کی ہے، کرینہ سیف۔ اس نے میڈیا والوں کو بھی پیسے کھلائے کہ وہ بات بات پر کرینہ سیف کا ذکر کرتے رہیں ، سناہے موم بائی کے بچوں میںچاکلیٹ بھی بانٹے کہ وہ بھی ہروقت اور جگہ کرینہ سیف، کرینہ سیف کے نعرے لگاتے رہیں،یوں کرینہ کپور،کی شہرت، چار دانگ عالم میں پھیل گئی ،کرینہ سیف بمقابل کترینہ کیف۔
میری پہلی ترجیح سیف علی خان ہے ،کرینہ سیف، میری دوسری پہلی ترجیح شرمیلا ٹیگور ہے، کرینہ سیف، میری تیسری پہلی ترجیح سوہاعلی خان اور اس کا ہندو شوہرہے ،کرینہ سیف،کرینہ سیف، کرینہ سیف اور پھر کرینہ سیف۔
کرینہ سیف جو کبھی کرینہ کپور تھی، اس نے پہلے تو ایک اورکپورشاہد کپور سے ٹانکا بھڑایا تھا، وہ چاہتی تھی کہ ڈبل کپورہوجائے اوراس غرض کے لیے وہ شاہد کپورکے ساتھ رہ کر شادی کی ریہرسل کرنے میں مصروف تھی کہ ایک دن اچانک اس کی سہیلی نے اس کی کایاپلٹ دی جو پاکستان آئی گئی تھی ، کرینہ کپورکا دل بدل گیا حالانکہ اس کا ارادہ تھا کہ شادی کی ریہرسل مکمل ہونے پر وہ شاہد کپورکے ساتھ شادی کرلے گی اورڈبل کپور ہوکرہنی مون پاکستان میں منائے گی اور پڑدادا کا وہ گھر دیکھے گی جو پشاور نامی شہرمیں ہے۔
حالات ہرطرف سے سازگار جا رہے تھے،شاہد کپورکو بھی بڑا رسپانس مل رہا تھا کیوں کہ مخصوص ہندو لابی بالی ووڈ میں ''خان'' اداکاروں اور فنکاروں سے تنگ آئی ہوئی تھی اور انھیں امید تھی کہ شاہد کپور بالی ووڈ خانز کو ٹف ٹائم دے دے گا۔لیکن ایک تو شاہد کپور وہ ثابت نہیں ہوا جو ہندو ذہنیت چاہتی تھی، دوسرا اچانک بولی ووڈ میں لندن کی ایک ''بے بی ڈول'' نازل ہوگئی ،''کترینہ کیف''جس نے کرینہ کپورکے دل میں خطرے کی گھنٹی بجادی اور وہ یہ بھی سمجھ گئی کہ شاہدکپور بالی ووڈ خانز کاطلسم بھی توڑنہیں سکے گا،کترینہ کیف سے وہ خود بھی خطرہ محسوس کرنے لگی تھی۔
سنا ہے ، ایسے میں وہ ایک جوتشی''بابے''کے پاس گئی کیوں کہ بھارت اور ہمارے اپنے صوبے میں بھی بابے لوگوں کا بڑا زور ہے اور ہر ہر خاندان یا فرقے کے اپنے ''بابے'' ہوتے ہیں، بابے لوگ اکثر ان لوگوں کو نام میں کوئی لفظ یا حرف بڑھانے یاکم کرنے کامشورہ دیتے ہیں مثلاً اس نے مشہورفلم ساز''ایکتاکپور''کو کہا ہے کہ اپنے ہرڈرامے اورفلم کے نام میں سب سے پہلا حرف ''ک'' ڈالا کرے اور وہ ایسا ہی کرتی ہے، اپنے ہرفلم اورڈرامے کا نام وہ ''ک'' سے رکھتی ہے ۔
کرینہ کپورکو بھی اس جوتشی نے مشورہ دیا کہ تمہارے نام میں ایک ساتھ دو دو ''ک'' ہیں اورجن کے ناموں میں دو ''ک''ہوں وہ (ک ،ک) ہوتے ہیں اور(ک ،ک) لوگ کبھی کامیاب نہیں ہوتے اورخاص طور پر شادی کے معاملے میں توہمیشہ ناکام رہتے ہیں جیسے کلدیپ کور،کامنی کوشل، مکینا کارتک،کیمی کارتک، کرشمہ کپور، کترینہ کیف، تم بھی اگر اچھا پتی چاہتی ہوتو اپنے نام سے ایک (ک) ہٹاکر اس کی جگہ (س) لگادو۔
کرینہ کپور نے جوتشی کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے کسی (س ) والے کے بارے میں تلاش شروع کردی اورآخر کار اس کے ذہن میں سیف علی خان کا نام آگیا،جوتشی کو بتایا تو اس نے بھی تائید کرتے ہوئے کہا کہ یہ جوڑی خوب جمے گی کیوں کہ سیف میں زنانہ پن اورکرینہ میں مردانہ پن زیادہ ہے اورخوب گزرے گی جو مل بیٹھیںگے مردانے اور زنانے دو۔
اس کے بعد کرینہ کپور نے سیف علی خان پرڈورے ڈالنے کے لیے پہلے تو شاہد کپورکے ساتھ شادی کی ریہرسل ختم کردی اور پھر سیف علی خان پر ان ڈائرکٹ یہ بات واضح کرنا شروع کردی کہ میں شاہد کپور کے ساتھ سنجیدہ نہیں ہوں۔یوں یہ سلسلہ دونوں کی شادی پر ختم ہوا اور کرینہ کپور اپنے مقصد میں کامیاب ہوکر کرینہ سیف بن گئی، اس نئے نام کو پکا کرنے کے لیے اس نے مقامی اخباروں میں بیانات کاسلسلہ شروع کردیا۔
کل سورج مشرق سے نکلے گا ،کرینہ سیف۔ سیف علی خان کے منہ میں دانت بھی ہیں ،کرینہ سیف۔ سیف علی خان کے پیٹ میں آنتیں بھی ہیں، کرینہ سیف۔ سیف علی خان اڑ بھی سکتاہے، کرینہ سیف۔ سیف علی خان کی ماں شرمیلاٹیگورہے ،کرینہ سیف۔ شرمیلا ٹیگورمیری ساس ہے، کرینہ سیف، سیف علی خان کی بہن نے ہندو سے شادی کی ہے، کرینہ سیف۔ اس نے میڈیا والوں کو بھی پیسے کھلائے کہ وہ بات بات پر کرینہ سیف کا ذکر کرتے رہیں ، سناہے موم بائی کے بچوں میںچاکلیٹ بھی بانٹے کہ وہ بھی ہروقت اور جگہ کرینہ سیف، کرینہ سیف کے نعرے لگاتے رہیں،یوں کرینہ کپور،کی شہرت، چار دانگ عالم میں پھیل گئی ،کرینہ سیف بمقابل کترینہ کیف۔
میری پہلی ترجیح سیف علی خان ہے ،کرینہ سیف، میری دوسری پہلی ترجیح شرمیلا ٹیگور ہے، کرینہ سیف، میری تیسری پہلی ترجیح سوہاعلی خان اور اس کا ہندو شوہرہے ،کرینہ سیف،کرینہ سیف، کرینہ سیف اور پھر کرینہ سیف۔