طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے حکومت اور فوج ایک ہی سوچ رکھتے ہیں وزیراعظم

دنیا بھر میں پاکستان کے جوہری اثاثے سب سے زیادہ محفوظ ہیں، جان کیری

قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے مکمل بند ہونے چاہئیں کیونکہ ان سے امن کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے، وزیر اعظم نواز شریف فوٹو: ایکسپریس نیوز

MELBOURNE:
وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت کئی طرح کے چیلنجز کا سامنا ہے جنہیں امریکا کے ساتھ مل کر حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے حکومت اور فوج کی سوچ یکساں ہے۔

ہیگ میں وزیر اعظم نواز شریف سے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات اور خطے کے امور سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس دوران نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کو کئی مشترکہ چیلنجز کا سامنا ہے جن پر ہم باہمی تعاون کے تحت قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے امریکی وزیرخارجہ کے ساتھ اپنی ملاقات کو تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے مکمل بند ہونے چاہئیں کیونکہ ان سے امن کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے، طالبان کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی کے امکانات روشن ہیں اور اس حوالے سے حکومت اور فوج ایک ہی سوچ رکھتے ہیں۔


وزیر اعظم نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان میں دہشت گردی ہورہی ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جب بھی مسئلہ کشمیر کے حل کی بات کرتے ہیں بھارت اس پر ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتا ہے لہٰذا امریکا اس مسئلے پر ثالثی کا کردار ادا کرے، ہماری حکومت آنے کے بعد امریکا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات انتہائی خوشگوار ہیں اور آگے بھی امریکا کا تعاون ہمارے لئے بہت اہمیت رکھتا ہے۔

جان کیری نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں، پاکستان کو خوشحال دیکھنا چاہتے ہیں اور پاکستان کی توانائی کی ضروریات پورا کرنے کی لئے تعاون کررہے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کے جوہری اثاثوں کی سیکیورٹی پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں جس ملک کے جوہری اثاثے سب سے زیادہ محفوظ ہیں وہ پاکستان ہی ہے اور امریکا کے پاکستان کے ساتھ اسٹریٹجک مذاکرات جاری ہیں۔

امریکی وزیرخارجہ نےکہا کہ ان کی پاکستان کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ملاقات ہوئی جو انتہائی تعمیری تھی جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے بھی جلد ملاقات ہوگی جس میں اہم معاملات زیر بحث آئیں گے۔
Load Next Story