پشاور میں لیڈی ہیلتھ ورکر کو اغوا کے بعد قتل کردیا گیا
پولیس کی جانب سے مقدمہ درج نہ کرنے پر لواحقین کے احتجاج کے کچھ ہی دیر بعد سلمی کی لاش مل گئی۔
چمکنی میں نامعلوم افراد نے لیڈی ہیلتھ ورکر کو اس کے گھر سے اغوا کے بعد قتل کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور میں چمکنی کے علاقے کلوزئی میں گزشتہ رات نامعلوم افراد نے ایک گھر میں گھس کر لوٹ مار کی اور جاتے ہوئے لیڈی ہیلتھ ورکرز سلمیٰ غنی کو بھی اغوا کرکے لے گئے۔ سلمیٰ کے اہل خانہ واقعے کی رپورٹ درج کرانے متعلقہ تھانے گئے تو پولیس اہلکاروں نے ایف آئی آر کے اندراج سےہی انکار کردیا جس پر علاقہ مکینوں نے احتجاج کرکے پشاور موٹروے بند کردیا، صورت حال کو بھانپتے ہوئے پولیس نے اہل خانہ کو یقین دہانی کرائی کہ مغوی خاتون کو 3 روز میں بازیاب کراکر اس کے گھر پہنچا دیا جائے گا۔
احتجاج ختم ہونے کے تھوڑی ہی دیر بعد سلمیٰ غنی کی لاش نواحی علاقے دامان افغانی دریا سے ملی، پولیس کا کہنا ہے کہ مغوی خاتون کو تشدد کے بعد فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا،بعد ازاں مقتولہ کے لواحقین نے کسی بھی قانونی کارروائی کے بغیرمیت کو سپرد خاک کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور میں چمکنی کے علاقے کلوزئی میں گزشتہ رات نامعلوم افراد نے ایک گھر میں گھس کر لوٹ مار کی اور جاتے ہوئے لیڈی ہیلتھ ورکرز سلمیٰ غنی کو بھی اغوا کرکے لے گئے۔ سلمیٰ کے اہل خانہ واقعے کی رپورٹ درج کرانے متعلقہ تھانے گئے تو پولیس اہلکاروں نے ایف آئی آر کے اندراج سےہی انکار کردیا جس پر علاقہ مکینوں نے احتجاج کرکے پشاور موٹروے بند کردیا، صورت حال کو بھانپتے ہوئے پولیس نے اہل خانہ کو یقین دہانی کرائی کہ مغوی خاتون کو 3 روز میں بازیاب کراکر اس کے گھر پہنچا دیا جائے گا۔
احتجاج ختم ہونے کے تھوڑی ہی دیر بعد سلمیٰ غنی کی لاش نواحی علاقے دامان افغانی دریا سے ملی، پولیس کا کہنا ہے کہ مغوی خاتون کو تشدد کے بعد فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا،بعد ازاں مقتولہ کے لواحقین نے کسی بھی قانونی کارروائی کے بغیرمیت کو سپرد خاک کردیا۔