بھگدڑ میں 133 ہلاکتوں پر انڈونیشیا کا فٹبال اسٹیڈیم کو مسمار کرنے کا فیصلہ

اسٹیڈیم کو مسمار کرکے فیفا کے معیار اور تجاویز کی روشنی میں دوبارہ تعمیر کیا جائے گا

فٹبال اسٹیڈیم میں بھگدڑ سے 130 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے، فوٹو: فائل

انڈونیشیا نے اس فٹبال اسٹیڈیم کی مسماری کا فیصلہ کیا جہاں چند روز قبل میچ کے دوران بھگدڑ کے باعث 133 افراد کچلے جانے کے باعث ہلاک ہوگئے تھے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے حکام کا کہنا ہے کہ فٹبال کو مسمار کرنے کے بعد فیفا کے معیار اور تجاویز کی روشنی میں دوبارہ تعمیر کریں گے جس میں داخلی اور خارجی دروازوں کو مزید کشادہ اور ایمرجنسی انخلا کے راستے بھی بنائے جائیں گے۔

انڈونیشیا کی حکومت کا مزید کہنا تھا کہ اسٹیڈیم کی ازسرنو تعمیر میں ٹیموں، شائقین اور عملے کی حفاظت کو یقینی بنانے کی کوشش کی جائے گی تاکہ دوبارہ کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہو۔

خیال رہے کہ 2 اکتوبر کو انڈونیشیا کے صوبے جاوا میں اریما ایف سی اور پرسیبایا سورابایا کے درمیان میچ تھا۔ اریما ایف سی کو ہارتے دیکھ کر ان کے حامی میدان میں گھس آئے جنھیں پولیس نے منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔


یہ خبر پڑھیں : انڈونیشیا میں فٹبال میچ کے دوران ہنگامہ آرائی، 131 افراد ہلاک

ہزاروں شائقین اسٹیڈیم کے تنگ دروازوں کی جانب بھاگے تاکہ شیلنگ سے خود کو بچا سکیں لیکن دروازوں پر گنجائش سے زایدہ بھیڑ جمع ہوگئی اور 130 سے زائد افراد یا تو کچلے جانے یا پھر بھیڑ میں دم گھٹ جانے کے باعث ہلاک ہوگئے تھے۔

فیفا نے اس کا ذمہ دار آنسو گیس کی شیلنگ اور اسٹیڈیم کے داخلی و خارجی دروازوں کا چھوٹا ہونا بتایا تھا۔ انڈونیشیا کی حکومت اس واقعے پر 6 عہدیداروں کو برطرف کردیا تھا۔

 
Load Next Story