قومی اسمبلی میں ضابطہ فوجداری ایکٹ میں ترمیم کثرت رائے سے منظور

قومی اسمبلی میں وراثتی جائیداد کے مقدمات کے فیصلے ایک سال میں کرنے کا قانون منظور

(فوٹو: فائل)

قومی اسمبلی نے ضابطہ فوجداری ایکٹ میں ترمیم کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہوا جس میں رکن اسمبلی سید جاوید حسنین نے ضابطہ فوجداری ایکٹ 1898 میں ترمیم کا بل پیش کیا۔

ایوان نے مجموعہ ضابطہ فوجداری ایکٹ کے ترمیمی بل 2022منظور کرلیا۔

علاوہ ازیں جاوید حسنین نے رجسٹریشن ایکٹ 1907 اور مجموعہ ضابطہ دیوانی 1908 ایکٹ میں بھی مزید ترامیم کا بل پیش کیا۔ جسے ایوان نے منظور کرلیا۔


وراثتی جائیداد کے مقدمات کا فیصلہ ایک سال میں کرنے کا قانون منظور

قومی اسمبلی نے وراثتی جائیداد کے مقدمات کے فیصلے ایک سال میں کرنے کا قانون منظور کرلیا۔ بل کے متن میں لکھا گیا ہے کہ دیوانی عدالتوں کے سول ججز اب وراثتی مقدمات کے فیصلے ایک سال کے اندر کرنے کے پابند ہوں گے، وراثت کے مقدمات میں بیوائیں و یتیم بچے سالوں سال عدالتوں کے دھکے کھاتے رہتے ہیں۔ یتیم ، بے بس اور بے سہارا لوگوں کے مقدمات کے فیصلے جلد ہونے چاہیں۔

قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد یہ بل سینیٹ میں پیش کیے جائیں گے جہاں سے پاس ہونے کے بعد اسے منظوری کے لیے صدر مملکت کو ارسال کیا جائے گا اور دستخط ہونے پر یہ باقاعدہ قانون بن جائے گا۔

اسمبلی اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی قادر مندوخیل نے نشہ آور اشیا پر قابو پانے کے ایکٹ میں ترمیم کا بل 2022ایوان میں پیش، جسے ایوان نے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔
Load Next Story