ن لیگ میں گروپ بندی 1 سال بعد بھی لاہور کی صدارت کا فیصلہ نہ ہوا

مریم نواز اور حمزہ شہباز کی عدم توجہی کے باعث پارٹی کی تنظیم سازی التوا کا شکار

مریم نواز اور حمزہ شہباز کی عدم توجہی کے باعث پارٹی کی تنظیم سازی التوا کا شکار

پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کی تنظیم سازی مریم نواز کی بیرون ملک روانگی اور حمزہ شہباز کی گوشہ نشینی سے التوا کا شکار ہو گئی۔

پارٹی ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی اچانک لندن روانگی سے معاملات خاصے متاثر ہوئے، حمزہ شہباز کو بھی لندن سے واپس آئے ڈیڑھ ماہ سے زیادہ عرصہ ہو چکا لیکن وہ سیاسی طور پر مکمل غیر فعال ہیں۔

مسلم لیگ ن پنجاب کی تنظیم سازی وسط اکتوبر سے شروع ہونا تھی۔ اس حوالے سے مسلم لیگ کے قائد نواز شریف کی ہدایت پر مریم نواز اور حمزہ شہباز کے الگ الگ اضلاع کے دورے شیڈول کئے گئے تھے۔

مریم نواز نے تنظیم سازی کے حوالے سے عہدیداروں کی تصدیق کا سلسلہ بھی شروع کیا تھا، لیکن دونوں مرکزی قائدین کی عدم توجہی کے باعث تنظیم سازی کا عمل رک گیا۔


مسلم لیگ ن ایک سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود اپنے ہوم گراؤنڈ لاہور کی ضلعی صدارت تک کا فیصلہ نہ کر سکی۔ لاہور کے صدر پرویز ملک گذشتہ سال اکتوبر میں انتقال کر گئے تھے، تب تب سے مسلم لیگ ن ضلعی صدر کے بغیر ہی کام کر رہی ہے۔

مسلم لیگ ن لاہور کی صدارت کے لئے ملک سیف الملوک کھوکھر اور رانا مشہود احمد خان کے نام گردش میں رہے۔ پارٹی کا ایک دھڑا ملک سیف الملوک کھوکھر اور دوسرا دھڑا رانا مشہود کو مسلم لیگ ن لاہور کا صدر بنانا چاہتا ہے۔

پارٹی کے اندر مضبوط گروپ بندی کی وجہ سے ایک سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود ضلعی صدارت کا فیصلہ نہ ہو سکا۔ لاہور سمیت پنجاب بھر میں تنظیم سازی کا عمل زیرالتوا ہونے سے لیگی کارکن مایوس ہیں۔

کارکنوں کا کہنا ہے کہ مختلف اضلاع میں تنظیم سازی کا عمل مکمل نہ ہونا بھی ضمنی انتخابات میں شکست کی ایک وجہ بنا۔
Load Next Story