کراچی اسٹاک مارکیٹ میں بد ترین مندی374پوائنٹس گر گئے

آئل اینڈ گیس اور بینکنگ سیکٹرز میں حصص کی بڑے پیمانے پر فروخت، انڈیکس 4 حدیں گنواکر26391 پربند

بیشترکمپنیوں کی قیمتیں گھٹ گئیں،78ارب کانقصان،کاروباری حجم 33 فیصد کم،10کروڑ87لاکھ حصص کالین دین ۔ فوٹو : آن لائن

MIAN CHANNU:
مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے آئل اینڈ گیس اور بینکنگ سیکٹرز میں حصص کی بڑے پیمانے پر فروخت کے باعث نئے کاروباری ہفتے کا آغاز بدترین مندی سے ہوا،کے ایس ای100انڈیکس میں 374.08 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی ۔

جس کے بعد انڈیکس 4 نفسیاتی حدیں کھو بیٹھا اور 26765پوائنٹس کی حد سے گر کر 26391.41پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، مارکیٹ کے بدترین آغاز کے باعث مارکیٹ سرمائے کا حجم بھی 64کھرب روپے کی سطح سے گر کر63کھرب روپے کی سطح پر آگیا، مارکیٹ سرمائے کے حجم میں 78ارب روپے سے زائد کی کمی رہی جس کے بعد مارکیٹ سرمائے کا مجموعی حجم گھٹ کر63کھرب81ارب روپے کی سطح پر آ گیا، مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے آئل اینڈ گیس و بینکنگ سیکٹر میں حصص کی بڑے پیمانے پر فروخت دیکھی گئی، کاروباری حجم میں33فیصد سے زائد کی کمی ہوئی اور کاروباری حجم 5کروڑ سے زائد حصص کی کمی کے بعد15کروڑ کی سطح سے گھٹ کر 10 کروڑ87لاکھ سے زائد حصص پر مشتمل رہا۔


مجموعی طور پر 353 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جس میں سے 94 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 236 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی اور 23کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے او جی ڈی سی ایل کے نئے حصص جاری کرنے کی اطلاعات پر مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے کمپنی کے حصص کی فروخت کا دباؤ ہے جبکہ آئل اینڈ گیس اور بینکنگ سیکٹر کی دیگر کمپنیوں کے حصص کی فروخت بھی دیکھی جارہی ہے، ٹریڈنگ کے دوران آئل اینڈ گیس انڈیکس میں 439 جبکہ بینکنگ انڈیکس میں331پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی۔

 
Load Next Story