اغوا کے بعد قتل کیے جانیوالے نوجوان کی مدفون لاش برآمد

پولیس نے اغوااورڈکیتی کے مقدمے کی تحقیقات کیلیے دلچسپی نہیں دکھائی تھی،اہل خانہ

مقتول توقیر کی شادی کے موقع پر یادگار تصویر کرائم برانچ نے 3ملزم گرفتارکرکے احسن آبادکے خالی پلاٹ سے توقیرکی مدفون لاش نکالی ۔ فوٹو : ایکسپریس

پولیس نے گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر 2 برس قبل اغوا کیے گئے نوجوان کی سہراب گوٹھ میں مدفون لاش نکال لی، ملزمان نے اغوا کے چند روز بعد ہی بہیمانہ تشدد کے بعد توقیر کو گلا گھونٹ کر قتل کردیا۔


اہل خانہ نے نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرایا، ملزمان نے گھر سے اغوا کے وقت 12 لاکھ روپے مالیت کے زیورات ، نقدی اور دیگر قیمتی سامان بھی لوٹا تھا،تفصیلات کے مطابق کرائم برانچ پولیس نے اغوا کے مقدمے میں3 ملزمان کوگرفتار کرکے ان کی نشاندہی پر اتوار اور پیر کی درمیانی شب سہراب گوٹھ کے علاقے احسن آباد میں خالی پلاٹ پر کھدائی کرکے مغوی توقیر کی مدفون لاش نکال لی،19سالہ توقیر ولد عثمان نیوکراچی صنعتی ایریا کا رہائشی تھا،توقیر کے اہل خانہ نے ایکسپریس کو بتایا کہ 14 مئی 2012 کی شب وہ احسن آباد میں رہائش پذیر اپنی والدہ سے ملنے گیا تھا کہ مسلح افراد نے ان کی رہائش گاہ پر دھاوا بول دیا، اہل خانہ نے پولیس کو مطلع کیا جس پر پولیس بھی موقع پر پہنچی تاہم مسلح افراد پولیس کے سامنے ہی توقیر کو اپنے ہمراہ لے گئے۔

ملزمان نے توقیر کے ساتھ گھر میں موجود طلائی زیورات ، نقدی اور دیگر قیمتی سامان بھی لوٹ لیا جس کی مجموعی مالیت 12 لاکھ روپے تھی، واقعے کے بعد اہل خانہ نے نامزد ملزمان کے خلاف سہراب گوٹھ تھانے میں مقدمہ الزام نمبر353/12 بجرم دفعہ365-B کے تحت درج کرایا، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے بھی توقیر کو ڈھونڈنے میں کسی قسم کی دلچسپی نہیں دکھائی، اہل خانہ نے الزام لگایا کہ پولیس نے ملزمان کی بھرپور سرپرستی کی، پولیس کی سست روی کے باعث ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی گئی جس کی سماعت کا بھی آغاز ہوا کچھ عرصہ بعد ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا لیکن کوئی ٹھوس معلومات نہیں مل سکیں بعدازاں اتوار کو کرائم برانچ آفس سے توقیر کے بھائی کو فون کرکے بلایا گیا جس کے بعد وہ لوگ ملزمان کو لیکر ان کی نشاندہی پر خالی پلاٹ پر پہنچے اور لاش کو نکال کر سول اسپتال منتقل کیا۔
Load Next Story