کراچی ایف آئی اے کاچھاپہ ساڑھے 5 کروڑکی غیرملکی کرنسی منجمد
چھاپہ کیپیٹل ایکسچینج کمپنی پر مارا گیا بینکر اور تاجر سمیت7 افراد زیر حراست، دستاویز پر قبضہ
ایف آئی اے نے کیپیٹل ایکس چینج کمپنی کی 2 برانچوں پر چھاپہ مارکرغیرقانونی طور پر رکھی گئی ساڑھے 5 کروڑ روپے مالیت کی غیرملکی کرنسی کو منجمد کردیا ہے ۔
جبکہ حوالہ اور ہنڈی کا کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ سمیت رسیدیں، کمپیوٹر، لیپ ٹاپ،رجسٹر اور دیگر دستاویزات قبضے میں لے لی ہیں، منی ایکس چینج کمپنی کے ملازمین،بینکراورتاجرسمیت7 افراد کوحراست میں لے کرمقدمہ درج کرلیا گیا ہے، تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل کے انسپکٹر محمد علی ابڑو نے جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں کٹیگری بی کی منی ایکس چینج کمپنی کے آئی آئی چند ریگر روڈ اورکلفٹن برانچز پر چھاپہ مارا اور وہاں اسٹیٹ بینک کے قوانین کی کھلی خلاف ورزی کورنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ منی ایکس چینج کمپنی کی جانب سے بڑے پیمانے پرکیے جانے والے حوالہ اورہنڈی کے ذریعے زرمبادلہ کی بیرون ملک منتقلی کا ریکارڈ بھی حاصل کرلیا،اسٹیٹ بینک کے قوانین کے مطابق کٹیگری بی کی منی ایکس چینج کمپنیاں زیادہ زیادہ 50 لاکھ روپے مالیت کا زرمبادلہ ایک وقت میں رکھ سکتی ہیں تاہم ایف آئی اے کے چھاپے کے وقت دونوں برانچزمیں ساڑھے5کروڑ روپے مالیت کی ملکی اورغیرملکی کرنسی موجود تھی۔
ایف آئی اے حکام نے جب ایکس چینج کمپنی کے کمپیوٹرائزڈ ریکارڈکی چھان بین کی تو حوالہ اور ہنڈی کا ریکارڈ بھی ملا جبکہ زرمبادلہ کی غیرقانونی طور پر بیرون ملک منتقلی کے ثبوت کے طور پر ہاتھ سے لکھی جانے والی رسیدیں(ٹی ٹیاں) بھی برآمدکرلیں، ایف آئی اے نے دونوں برانچز سے منی ایکس چینج کمپنی کے 5 ملازمین کو بھی حراست میں لے کر مقدمہ درج کرلیا، گرفتار کیے جانے والے ملازمین کی نشاندہی پر حوالہ اور ہنڈی کے کاروبار میں مڈل مین کردار ادا کرنے والے نجی بینک کی کلفٹن برانچ کے چیف منیجر اور نامور امپورٹر کو بھی گرفتار کرلیاہے، ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ایکس چینج کمپنی کے ریکارڈ کی چھان بین کا عمل جاری ہے اور امکان ہے کہ حوالہ اورہنڈی سے وابستہ دیگرکاروباری حضرات، بینکرز اور کاروبار سے وابستہ دیگر افراد کو جلدگرفتارکرلیا جائے گا۔
جبکہ حوالہ اور ہنڈی کا کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ سمیت رسیدیں، کمپیوٹر، لیپ ٹاپ،رجسٹر اور دیگر دستاویزات قبضے میں لے لی ہیں، منی ایکس چینج کمپنی کے ملازمین،بینکراورتاجرسمیت7 افراد کوحراست میں لے کرمقدمہ درج کرلیا گیا ہے، تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل کے انسپکٹر محمد علی ابڑو نے جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں کٹیگری بی کی منی ایکس چینج کمپنی کے آئی آئی چند ریگر روڈ اورکلفٹن برانچز پر چھاپہ مارا اور وہاں اسٹیٹ بینک کے قوانین کی کھلی خلاف ورزی کورنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ منی ایکس چینج کمپنی کی جانب سے بڑے پیمانے پرکیے جانے والے حوالہ اورہنڈی کے ذریعے زرمبادلہ کی بیرون ملک منتقلی کا ریکارڈ بھی حاصل کرلیا،اسٹیٹ بینک کے قوانین کے مطابق کٹیگری بی کی منی ایکس چینج کمپنیاں زیادہ زیادہ 50 لاکھ روپے مالیت کا زرمبادلہ ایک وقت میں رکھ سکتی ہیں تاہم ایف آئی اے کے چھاپے کے وقت دونوں برانچزمیں ساڑھے5کروڑ روپے مالیت کی ملکی اورغیرملکی کرنسی موجود تھی۔
ایف آئی اے حکام نے جب ایکس چینج کمپنی کے کمپیوٹرائزڈ ریکارڈکی چھان بین کی تو حوالہ اور ہنڈی کا ریکارڈ بھی ملا جبکہ زرمبادلہ کی غیرقانونی طور پر بیرون ملک منتقلی کے ثبوت کے طور پر ہاتھ سے لکھی جانے والی رسیدیں(ٹی ٹیاں) بھی برآمدکرلیں، ایف آئی اے نے دونوں برانچز سے منی ایکس چینج کمپنی کے 5 ملازمین کو بھی حراست میں لے کر مقدمہ درج کرلیا، گرفتار کیے جانے والے ملازمین کی نشاندہی پر حوالہ اور ہنڈی کے کاروبار میں مڈل مین کردار ادا کرنے والے نجی بینک کی کلفٹن برانچ کے چیف منیجر اور نامور امپورٹر کو بھی گرفتار کرلیاہے، ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ایکس چینج کمپنی کے ریکارڈ کی چھان بین کا عمل جاری ہے اور امکان ہے کہ حوالہ اورہنڈی سے وابستہ دیگرکاروباری حضرات، بینکرز اور کاروبار سے وابستہ دیگر افراد کو جلدگرفتارکرلیا جائے گا۔