رواں سال 2 لاکھ 61 ہزار افراد ملیریا میں مبتلا 10 مریض ہلاک

2021 کے مقابلے میں2022 میں دگناسے زیادہ ملیریا کے کیس رپورٹ،2021 میں87 ہزار751 کیس سامنے آئے

سرکاری اسپتالوں میں بستر خالی نہ ہونے کا عذر پیش ،بیشتر مریض نجی اسپتال بھیجے جانے لگے۔ فوٹو: فائل

محکمہ صحت کے ویکٹر بون ڈیزیز کی لاپروائی اور مچھروں کے خاتمے کی اسپرے مہم ختم کرنے کی وجہ سے کراچی سمیت سندھ میں 2021 کے مقابلے میں 2022 میں دگنے افراد ملیریا کے مرض میں مبتلا ہوگئے۔

گزشتہ سال 2021 میں 87 ہزار 751 کیس رپورٹ ہوئے تھے جبکہ 2022 میں یہ تعداد بڑھ کر2 لاکھ 61 ہزار 839 افراد تک جاپہنچی، سال 2022 میں ایک لاکھ 74 ہزار 88 مریض زیادہ رپورٹ ہوئے جس سے حکومت سندھ کی لاپروائی اور عوام کی صحت سے متعلق عدم دلچسپی ظاہر ہوتی ہے۔

اس وقت صوبے کے عوام ملیریا مچھر کی مسلسل زد میں زندگی گزار رہے ہیں،جنوری 2022 سے اب تک ملیریا کے مرض میں مبتلا 10 افراد انتقال کرگئے ہیں۔


ملیریا کے مریض گردن توڑ بخار کی صورت میں بڑی تعداد نجی اسپتالوں کا رخ کررہے ہیں لیکن سرکاری اسپتالوں میں بستر خالی نہ ہونے کا عذر پیش کرکے مریضوں کو دوسرے اسپتال جانے کی ہدایت کی جارہی ہے۔

ضلعی اسپتالوں میں بھی ملیریا کے مریضوں کو داخل نہیں کیا جارہا، اس وقت سول اسپتال کراچی میں 2ہزار سے زائد بستر ہیں جبکہ جناح اسپتال میں 1800 بستر موجود ہیں، لیاری جنرل اسپتال میں 1200 بستر ہیں جبکہ کراچی کے ضلعی اسپتالوں 100 سے 150 بستر موجود ہیں۔

ان اسپتالوں کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس داخل ہونے والے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور اسپتالوں میں پیچیدہ امراض میں مبتلا اور آپریشن والے مریضوں کو داخل کرنے کو ترجیح دیتے ہیں، اس لیے بستروں کی گنجائش کم ہوجاتی ہے۔
Load Next Story