شہری کوذہنی اذیت دینے پر اداروں کو ایک کروڑ10 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم
عدالت نے درخواست گزار کی متبادل پلاٹ دینے کی استدعا مسترد کردی
سندھ ہائی کورٹ نے ریسٹورنٹ توڑنے اور شہری کو اذیت دینے پر اداروں کو ایک کروڑ 10 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے باغ ابن قاسم سے متصل پلاٹ کی ملکیت اور ریسٹورنٹ مسمار کرنے کے خلاف درخواست پر اداروں کو شہری کو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے ذہنی اذیت دینے پر ایس بی سی اے، کے ایم سی اور دیگرحکام کو شہری کو ایک کروڑ 10 لاکھ روپے ادا کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے حکام کو درخواست گزار کو رقم 17 سال کے مارک اپ کے ساتھ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ انہدام کی کارروائی کیلئے طے شدہ ضابطوں پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔
جسٹس فیصل کمال عالم نے ریمارکس دیئے شہری اداروں نے اختیارات کے ناجائز استعمال اور غیر قانونی کارروائیوں سے کراچی کو تباہ کردیا ہے۔ انتظامیہ کی پالیسیوں کی وجہ سے شہر ترقی کے بجاۓ تنزلی کی طرف جارہا ہے۔ دنیا بھر میں سمندری علاقوں میں سیاحت کیلئے مواقع پیدا کیے جاتے ہیں۔ بدقسمتی سے کراچی میں ایسے ترقیاتی منصوبوں کا فقدان اور غفلت کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔ غیر قانونی طریقے سے انہدام کی کارروائی ثابت ہوتی ہے۔
عدالت نے درخواست گزار کی متبادل پلاٹ دینے کی استدعا مسترد کردی۔ عدالت نے پلاٹ کی قیمت کی مد میں 6 کروڑ روپے ہرجانے کی استدعا بھی مسترد کردی۔
درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ کلفٹن بلاک 3 میں باغ ابن قاسم سے متصل 100 مربع گز زمین پر ریسٹورنٹ قائم تھا۔ کے ڈی اے نے 2005 میں کمرشل پلاٹ کی لیز منسوخ کرکے زمین کو باغ ابن قاسم میں شامل کردیا۔ جون 2005 میں پیشگی اطلاع کے بغیر تعمیرات کو مسمار کردیا گیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے باغ ابن قاسم سے متصل پلاٹ کی ملکیت اور ریسٹورنٹ مسمار کرنے کے خلاف درخواست پر اداروں کو شہری کو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے ذہنی اذیت دینے پر ایس بی سی اے، کے ایم سی اور دیگرحکام کو شہری کو ایک کروڑ 10 لاکھ روپے ادا کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے حکام کو درخواست گزار کو رقم 17 سال کے مارک اپ کے ساتھ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ انہدام کی کارروائی کیلئے طے شدہ ضابطوں پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔
جسٹس فیصل کمال عالم نے ریمارکس دیئے شہری اداروں نے اختیارات کے ناجائز استعمال اور غیر قانونی کارروائیوں سے کراچی کو تباہ کردیا ہے۔ انتظامیہ کی پالیسیوں کی وجہ سے شہر ترقی کے بجاۓ تنزلی کی طرف جارہا ہے۔ دنیا بھر میں سمندری علاقوں میں سیاحت کیلئے مواقع پیدا کیے جاتے ہیں۔ بدقسمتی سے کراچی میں ایسے ترقیاتی منصوبوں کا فقدان اور غفلت کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔ غیر قانونی طریقے سے انہدام کی کارروائی ثابت ہوتی ہے۔
عدالت نے درخواست گزار کی متبادل پلاٹ دینے کی استدعا مسترد کردی۔ عدالت نے پلاٹ کی قیمت کی مد میں 6 کروڑ روپے ہرجانے کی استدعا بھی مسترد کردی۔
درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ کلفٹن بلاک 3 میں باغ ابن قاسم سے متصل 100 مربع گز زمین پر ریسٹورنٹ قائم تھا۔ کے ڈی اے نے 2005 میں کمرشل پلاٹ کی لیز منسوخ کرکے زمین کو باغ ابن قاسم میں شامل کردیا۔ جون 2005 میں پیشگی اطلاع کے بغیر تعمیرات کو مسمار کردیا گیا۔