سانحہ کچہری جاں بحق وزخمیوں کے امدادی چیک دیدیے گئے
شہیدافسرکے لیے ایک کروڑ،نان گزیٹڈ 30لاکھ، عام شہری کے لیے 5 لاکھ دیے گئے
سانحہ اسلام آبادکچہری میں زخمی ہونیوالے 28 افراد اور12جاں بحق افرادکے لواحقین کیلیے تین کروڑ 46لاکھ 75ہزارروپے کے امدادی چیک دیدیئے گئے۔
پمز میں زیرعلاج تین زخمیوں کے معاوضوں کی رقوم کے چیک پمزانتظامیہ کے حوالے کیے گئے۔وزارت داخلہ کے ذرائع نے ایکسپریس کوبتایاکہ سپریم کورٹ کی جانب سے امدادی رقوم دینے کے حکم پر وزیرداخلہ نے وزارت داخلہ میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد کیااور معاوضوں کی حکومتی پالیسی کاجائزہ لیکرواقعے کے پانچ یوم بعد آٹھ مارچ کو تین کروڑ46 لاکھ 75ہزارروپے کے چیک جاری کیے گئے ۔حکومتی پالیسی کے تحت گریڈ بیس کے دو افسران ایڈیشنل سیشن جج رفاقت اعوان کی بیوہ اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ریجنل ڈائریکٹر میاں اسلم کے اہلخانہ کوایک ایک کروڑ روپے کے چیک جاری کیے گئے۔ نان گزیٹڈ جاں بحق 3 سرکاری ملازمین کو30 لاکھ روپے فی کس دیے گئے۔
زیادہ زخمی سرکاری ملازمین کیلیے5 لاکھ اورمعمولی زخمیوں کوفی کس تین لاکھ روپے کے چیک دیے گئے۔اسی طرح پرائیویٹ جاں بحق افرادکے ورثاء کوفی کس پانچ لاکھ روپے،شدیدزخمی کو 75ہزاراورمعمولی زخمیوں کو 25 ہزارروپے کے چیک دیے گئے۔سانحہ میں کل پانچ سرکاری ملازمین جاں بحق ہوئے جن میں جج اوریونیورسٹی ڈائریکٹرکے علاوہ ایک کانسٹیبل،ڈرائیوراورسی ڈی اے ملازم شامل تھے۔
پمز میں زیرعلاج تین زخمیوں کے معاوضوں کی رقوم کے چیک پمزانتظامیہ کے حوالے کیے گئے۔وزارت داخلہ کے ذرائع نے ایکسپریس کوبتایاکہ سپریم کورٹ کی جانب سے امدادی رقوم دینے کے حکم پر وزیرداخلہ نے وزارت داخلہ میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد کیااور معاوضوں کی حکومتی پالیسی کاجائزہ لیکرواقعے کے پانچ یوم بعد آٹھ مارچ کو تین کروڑ46 لاکھ 75ہزارروپے کے چیک جاری کیے گئے ۔حکومتی پالیسی کے تحت گریڈ بیس کے دو افسران ایڈیشنل سیشن جج رفاقت اعوان کی بیوہ اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ریجنل ڈائریکٹر میاں اسلم کے اہلخانہ کوایک ایک کروڑ روپے کے چیک جاری کیے گئے۔ نان گزیٹڈ جاں بحق 3 سرکاری ملازمین کو30 لاکھ روپے فی کس دیے گئے۔
زیادہ زخمی سرکاری ملازمین کیلیے5 لاکھ اورمعمولی زخمیوں کوفی کس تین لاکھ روپے کے چیک دیے گئے۔اسی طرح پرائیویٹ جاں بحق افرادکے ورثاء کوفی کس پانچ لاکھ روپے،شدیدزخمی کو 75ہزاراورمعمولی زخمیوں کو 25 ہزارروپے کے چیک دیے گئے۔سانحہ میں کل پانچ سرکاری ملازمین جاں بحق ہوئے جن میں جج اوریونیورسٹی ڈائریکٹرکے علاوہ ایک کانسٹیبل،ڈرائیوراورسی ڈی اے ملازم شامل تھے۔