الیکشن کمیشن ہنگامہ آرائی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
مقامی عدالت نے سابق رکن اسمبلی صالح سواتی اور اُن کے محافظوں کو بھی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے الیکشن کمیشن کے باہر سے ہنگامہ آرائی اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما صالح سواتی اور اُن کے دو محافظوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہرمحمود خان کی عدالت میں تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے ایم این اے صالح محمد اور گن مینوں کو پیش کیا۔ عدالت نے تینوں ملزمان کو جوڈیشل کرتے ہوئے جیل بھجوانے کاحکم دے دیا۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل اسلام آباد پولیس نے الیکشن کمیشن کے باہر سے پی ٹی آئی کے سابق رکن قومی اسمبلی اور اُن کے دو محافظوں کو اسلحہ سمیت گرفتار کر کے تھانہ سیکریٹریٹ منتقل کیا، بعد ازاں تینوں کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا کہ صالح سواتی اپنے ہمراہ مسلح افراد کو نقص امن خراب کرنے کی نیت سے الیکشن کمیشن کے مرکزی دفتر کے باہر پہنچے اور پھر اُن کے محافظ نے اسلام آباد پولیس کے اہلکار پر فائرنگ کی، جس پر فوری کارروائی عمل میں لائی گئی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہرمحمود خان کی عدالت میں تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے ایم این اے صالح محمد اور گن مینوں کو پیش کیا۔ عدالت نے تینوں ملزمان کو جوڈیشل کرتے ہوئے جیل بھجوانے کاحکم دے دیا۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل اسلام آباد پولیس نے الیکشن کمیشن کے باہر سے پی ٹی آئی کے سابق رکن قومی اسمبلی اور اُن کے دو محافظوں کو اسلحہ سمیت گرفتار کر کے تھانہ سیکریٹریٹ منتقل کیا، بعد ازاں تینوں کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا کہ صالح سواتی اپنے ہمراہ مسلح افراد کو نقص امن خراب کرنے کی نیت سے الیکشن کمیشن کے مرکزی دفتر کے باہر پہنچے اور پھر اُن کے محافظ نے اسلام آباد پولیس کے اہلکار پر فائرنگ کی، جس پر فوری کارروائی عمل میں لائی گئی۔