فیض آباد احتجاج میں پولیس تشدد پی ٹی آئی کارکنوں کی درخواست پر مقدمہ درج نہ ہوسکا

پی ٹی آئی کارکنوں نے وزیر داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کرنے کی درخوات دے رکھی ہے

دو روز قبل پی ٹی آئی کے فیض آباد احتجاج کے دوران آنسو گیس کی شیلنگ کا منظر (فوٹو: نیوز ایجنسی)

فیض آباد میں احتجاج کے دوران پولیس تشدد سے زخمی ہونے والے پی ٹی آئی کارکنوں کی درخواست پر وزیر داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے یا نہیں پولیس تاحال فیصلہ نہ کرسکی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک اںصاف کے فیض آباد احتجاج کے دوران پی ٹی آئی کارکنوں کے زخمی ہونے پر وزیر داخلہ، آئی جی اسلام آباد کے خلاف اندراج مقدمہ کے لیے دی جانے والی درخواست پر مقدمہ درج کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے پولیس کوئی فیصلہ نہ کرسکی۔



اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کے زخمی کارکن نے گزشتہ روز تھانہ نیوٹاؤن میں درخواست دائر کی تھی۔ زخمی کارکن کامران نذیر نے وزیرداخلہ، آئی جی اسلام آباد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی۔ کارکن نے اسلام آباد پولیس کے ایس پی نوشیروان، ڈی ایس پی سجاد بخاری اور ایس ایچ او امان اللہ کو فریق بنایا ہے۔




درخواست میں کہا گیا ہے کہ رانا ثناء اللہ خان اور آئی جی اسلام آباد کے ایماء پر ہم پر تشدد کیا گیا، اسلام آباد پولیس کے تشدد سے میں اور عمران کیانی زخمی ہوئے۔ درخواست میں دہشت گردی کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔



نیوٹاؤن پولیس نے پی ٹی آئی کارکن کی درخواست وصول کرکے ای ٹیگ جاری کیا۔ درخواست موصول ہوگئی لیکن مقدمہ درج نہیں ہوا، وجہ کیا ہے اس حوالے سے دریافت کرنے پر پولیس حکام واضح جواب دینے سے گریزاں ہیں۔
Load Next Story