وزیر اعظم کی منظوری سے لیپ ٹاپ اسکیم دوبارہ شروع کی جا رہی ہے چیئرمین ایچ ای سی
ایک لاکھ لیپ ٹاپ ایم فل/پی ایچ ڈی کے ساتھ انڈر گریجویٹ طلبہ کو بھی دیں گے
پاکستان میں سرکاری جامعات کے طلبہ کے لیے وزیر اعظم لیپ ٹاپ اسکیم ایک بار شروع کی جا رہی ہے اور وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے لیپ ٹاپ اسکیم دوبارہ شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
پہلے فیز میں فروری 2023 سے اسکیم کے تحت لیپ ٹاپ کی تقسیم شروع ہو جائے گی۔
چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد نے کراچی آمد کے موقع پر ایچ ای سی کے ریجنل دفتر میں ''ایکسپریس'' سے خصوصی گفتگو کی۔ ڈاکٹر مختار نے بات چیت میں بتایا کہ پرائم منسٹر کی جانب سے اس سلسلے میں administrative approval مل گئی ہے 28 اکتوبر کو اس سلسلے میں اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہے اور پالیسی کے نکات کی منظوری کے ساتھ ہی اس کا باقاعدہ اعلان کر دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس بار ایم فل/پی ایچ ڈی کے ساتھ ساتھ جامعات کے انڈر گریجویٹ اور اوپن/ورچوئل یونیورسٹی کے طلبہ کو بھی لیپ ٹاپ دیے جائیں گے تاہم انڈر گریجویٹ کے لیے لیپ ٹاپ کی تعداد محدود ہوگی۔ ''ایکسپریس'' کے اس سوال پر کہ کیا اس بار بھی لیپ ٹاپ اسکیم وزیر اعظم کی تصویر کے ساتھ جاری ہوگی، انھوں نے نفی میں جواب نہیں دیا، انھوں نے بتایا کہ اسکیم کے لیے 10 بلین روپے کا فنڈ مختص کیا جا رہا ہے۔
علاوہ ازیں ایک سوال پر چیئرمین ایچ ای سی کا کہنا تھا کہ وہ کراچی کے دورے کے موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقات کریں گے اور ان سے گزارش کریں گے کہ جامعات کو بہتر نظم و نسق کے ساتھ چلانے کے لیے وہاں ایڈہاک ازم ختم کرکے وائس چانسلرز کا فوری تقرر کروائیں جبکہ سندھ کی جامعات میں ڈائریکٹر فنانس کے مسائل حل کرانے کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ سے گزارش ہوگی کہ وہ ڈی ایف کا رپورٹنگ چینل وائس چانسلرز کو ہی رہنے دیں بصورت دیگر وائس چانسلرز بے اختیار ہوجائیں گے اور جامعات کا انتظام عملی طور پر ڈائریکٹر فنانس کے پاس چلا جائے گا۔
جامعات میں مالی بحران کے حوالے سے ڈاکٹر مختار کا کہنا تھا کہ جامعات کو چاہیے کہ وہ تنخواہوں کے ساتھ ساتھ دیے جانے والے الاؤنسز اور ایڈیشنل فنڈز کا استعمال روکیں، اخراجات پر قابو کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم انڈر گریجویٹ اور پی ایچ ڈی پالیسی میں ترامیم لارہے ہیں اور اس کے نقائص دور کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر مختار احمد نے پیر کو جامعہ کراچی میں چائینیز لینگویج سینٹر کا دورہ بھی کیا اور وہاں خود کش حملے کے سانحے کے نتیجے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا اور جاں بحق ہونے والوں کے سوگ میں کچھ دیر کی خاموشی اختیار کی۔
پہلے فیز میں فروری 2023 سے اسکیم کے تحت لیپ ٹاپ کی تقسیم شروع ہو جائے گی۔
چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد نے کراچی آمد کے موقع پر ایچ ای سی کے ریجنل دفتر میں ''ایکسپریس'' سے خصوصی گفتگو کی۔ ڈاکٹر مختار نے بات چیت میں بتایا کہ پرائم منسٹر کی جانب سے اس سلسلے میں administrative approval مل گئی ہے 28 اکتوبر کو اس سلسلے میں اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہے اور پالیسی کے نکات کی منظوری کے ساتھ ہی اس کا باقاعدہ اعلان کر دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس بار ایم فل/پی ایچ ڈی کے ساتھ ساتھ جامعات کے انڈر گریجویٹ اور اوپن/ورچوئل یونیورسٹی کے طلبہ کو بھی لیپ ٹاپ دیے جائیں گے تاہم انڈر گریجویٹ کے لیے لیپ ٹاپ کی تعداد محدود ہوگی۔ ''ایکسپریس'' کے اس سوال پر کہ کیا اس بار بھی لیپ ٹاپ اسکیم وزیر اعظم کی تصویر کے ساتھ جاری ہوگی، انھوں نے نفی میں جواب نہیں دیا، انھوں نے بتایا کہ اسکیم کے لیے 10 بلین روپے کا فنڈ مختص کیا جا رہا ہے۔
علاوہ ازیں ایک سوال پر چیئرمین ایچ ای سی کا کہنا تھا کہ وہ کراچی کے دورے کے موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقات کریں گے اور ان سے گزارش کریں گے کہ جامعات کو بہتر نظم و نسق کے ساتھ چلانے کے لیے وہاں ایڈہاک ازم ختم کرکے وائس چانسلرز کا فوری تقرر کروائیں جبکہ سندھ کی جامعات میں ڈائریکٹر فنانس کے مسائل حل کرانے کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ سے گزارش ہوگی کہ وہ ڈی ایف کا رپورٹنگ چینل وائس چانسلرز کو ہی رہنے دیں بصورت دیگر وائس چانسلرز بے اختیار ہوجائیں گے اور جامعات کا انتظام عملی طور پر ڈائریکٹر فنانس کے پاس چلا جائے گا۔
جامعات میں مالی بحران کے حوالے سے ڈاکٹر مختار کا کہنا تھا کہ جامعات کو چاہیے کہ وہ تنخواہوں کے ساتھ ساتھ دیے جانے والے الاؤنسز اور ایڈیشنل فنڈز کا استعمال روکیں، اخراجات پر قابو کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم انڈر گریجویٹ اور پی ایچ ڈی پالیسی میں ترامیم لارہے ہیں اور اس کے نقائص دور کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر مختار احمد نے پیر کو جامعہ کراچی میں چائینیز لینگویج سینٹر کا دورہ بھی کیا اور وہاں خود کش حملے کے سانحے کے نتیجے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا اور جاں بحق ہونے والوں کے سوگ میں کچھ دیر کی خاموشی اختیار کی۔