آصف علی کو ٹیم کیلیے بوجھ قرار دیا جانے لگا
مسلسل مواقع ملنے کے باوجود وہ توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہے ہیں، محمد حفیظ
سابق آل راؤنڈر محمد حفیظ کہتے ہیں کہ مسلسل مواقع ملنے کے باوجود آصف علی توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہے۔
آصف علی نے کیریئر کے آغاز میں ہارڈ ہٹر کے طور پر اپنا شناخت بنائی مگر پھر اچانک ہی ان کا بیٹ خاموش ہوگیا، جس کی وجہ سے وہ ٹیم پر بوجھ محسوس ہونے لگے ہیں۔
سابق آل راؤنڈر محمد حفیظ کا ایک ٹی وی پروگرام میں کہنا تھا کہ آصف علی کو 15 سے 20 میچز ملے ہیں، اس میں ہمیں صرف 2 چھکے ہی دیکھنے کو ملے ہیں، ہم انتظار کررہے ہیں کہ وہ وکٹ پر آئیں گے اور ہمارے لیے پرفارم کریں گے لیکن آخر کب وہ پرفارم کریں گے، ان کی باری 3 اوورز میں آجائے، 6 اوورز بعد آجائے یا ان کو آخری 6 گیندیں ملیں وہ پرفارم کررہی نہیں رہے، اگر آپ کو ویسے کچھ سمجھ نہیں آرہی تو کم سے کم آصف کی پرفارمنس دیکھ کر ہی سمجھ جائیں کہ ان سے نہیں کھیلا جارہا، ہمیں ان سے جو توقعات ہیں وہ ان پر ہرگز پورا نہیں اتررہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی بالرز کے سامنے بابر، رضوان ناکامی کی تصویر بن گئے
محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ آصف کو موجودہ پرفارمنس کے ساتھ ٹیم میں برقرار رکھنا نہ صرف خود ان کے ساتھ زیادتی ہے بلکہ اس پلیئر کے ساتھ بھی زیادتی ہے جوکہ باہر بیٹھ کر موقع کا انتظار کررہا ہے، شان مسعود کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا، ہم اب ان کی پرفارمنس کو تسلیم کیا جارہا ہے مگر ان کے گذشتہ 9 ماہ کیوں ضائع کیے گئے؟
انہوں نے مزید کہا کہ افتخار احمد کو بغیر سینٹرل کنٹریکٹ کے ورلڈ کپ کھلایا جارہا ہے، ان سب چیزوں کا کون ذمہ دار ہے، ان تمام چیزوں کو دیکھنا ہوگا۔
آصف علی نے کیریئر کے آغاز میں ہارڈ ہٹر کے طور پر اپنا شناخت بنائی مگر پھر اچانک ہی ان کا بیٹ خاموش ہوگیا، جس کی وجہ سے وہ ٹیم پر بوجھ محسوس ہونے لگے ہیں۔
سابق آل راؤنڈر محمد حفیظ کا ایک ٹی وی پروگرام میں کہنا تھا کہ آصف علی کو 15 سے 20 میچز ملے ہیں، اس میں ہمیں صرف 2 چھکے ہی دیکھنے کو ملے ہیں، ہم انتظار کررہے ہیں کہ وہ وکٹ پر آئیں گے اور ہمارے لیے پرفارم کریں گے لیکن آخر کب وہ پرفارم کریں گے، ان کی باری 3 اوورز میں آجائے، 6 اوورز بعد آجائے یا ان کو آخری 6 گیندیں ملیں وہ پرفارم کررہی نہیں رہے، اگر آپ کو ویسے کچھ سمجھ نہیں آرہی تو کم سے کم آصف کی پرفارمنس دیکھ کر ہی سمجھ جائیں کہ ان سے نہیں کھیلا جارہا، ہمیں ان سے جو توقعات ہیں وہ ان پر ہرگز پورا نہیں اتررہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی بالرز کے سامنے بابر، رضوان ناکامی کی تصویر بن گئے
محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ آصف کو موجودہ پرفارمنس کے ساتھ ٹیم میں برقرار رکھنا نہ صرف خود ان کے ساتھ زیادتی ہے بلکہ اس پلیئر کے ساتھ بھی زیادتی ہے جوکہ باہر بیٹھ کر موقع کا انتظار کررہا ہے، شان مسعود کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا، ہم اب ان کی پرفارمنس کو تسلیم کیا جارہا ہے مگر ان کے گذشتہ 9 ماہ کیوں ضائع کیے گئے؟
انہوں نے مزید کہا کہ افتخار احمد کو بغیر سینٹرل کنٹریکٹ کے ورلڈ کپ کھلایا جارہا ہے، ان سب چیزوں کا کون ذمہ دار ہے، ان تمام چیزوں کو دیکھنا ہوگا۔