پاکستان کی بلوچ حجابی گلوکارہ ایوا بی کی تصویر ٹائمز اسکوائر پر آویزاں
ایوا بی کو کوک اسٹوڈیو کے سیزن 14 کے مشہور گانے ’کنا یاری‘ سے موسیقی کی دنیا میں پہچان ملی
پاکستانی میوزک انڈسٹری کی ٹیلنٹڈ حجابی گلوکارہ ایوا بی کی تصویر نیویارک کے مشہور ٹائمز اسکوائر پر آویزاں کی گئی ہے ۔
ایوا بی کو کوک اسٹوڈیو کے سیزن 14 کے مشہور گانے 'کنا یاری' سے موسیقی کی دنیا میں پہچان ملی۔
آڈیو اسٹریمنگ سروس اسپاٹی فائے نے اپنےآفیشل انسٹاگرام پیج پر ایوا بی کی نیویارک کے ٹائمز اسکوائر پر تصویر آویزاں کی جانے کی خوشخبری سنائی۔
انسٹا پوسٹ کے کیپشن میں لکھا گیا کہ'ایوا بی ٹائمز اسکوائر پر جلوہ گر ہونے والی پہلی سحر انگیز بلوچ گلوکارہ ہیں'۔
کیپشن میں مزید لکھا گیا ہے کہ' پاکستانی خواتین فنکاروں کے ساتھ ان کے کام کو بھی سنیں'۔
گلوکارہ ایوا بی اس خبر سے بہت خوش ہیں اور وہ سمجھتی ہیں کہ ٹائمز اسکوائر پر ان کی تصویر کا آویزاں ہونا ایک شاندار کامیابی اور پاکستان کے لیے ایک فخریہ لمحہ ہے۔
خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی کئی مشہور پاکستانی شخصیات نے گلوکارہ کو مبارکباد دی ہے۔
واضح رہے کہ ایوا بی نے اپنے میوزک کیرئیر کا آغاز 2014ء میں کیا تھا اور اب تک وہ میوزک انڈسٹری کے کچھ نمایاں ناموں کے ساتھ کام کر چکی ہیں جن میں علی گل پیر، انس بلوچ اور مومنہ مستحسن شامل ہیں۔
ایوا بی کو کوک اسٹوڈیو کے سیزن 14 کے مشہور گانے 'کنا یاری' سے موسیقی کی دنیا میں پہچان ملی۔
آڈیو اسٹریمنگ سروس اسپاٹی فائے نے اپنےآفیشل انسٹاگرام پیج پر ایوا بی کی نیویارک کے ٹائمز اسکوائر پر تصویر آویزاں کی جانے کی خوشخبری سنائی۔
انسٹا پوسٹ کے کیپشن میں لکھا گیا کہ'ایوا بی ٹائمز اسکوائر پر جلوہ گر ہونے والی پہلی سحر انگیز بلوچ گلوکارہ ہیں'۔
کیپشن میں مزید لکھا گیا ہے کہ' پاکستانی خواتین فنکاروں کے ساتھ ان کے کام کو بھی سنیں'۔
گلوکارہ ایوا بی اس خبر سے بہت خوش ہیں اور وہ سمجھتی ہیں کہ ٹائمز اسکوائر پر ان کی تصویر کا آویزاں ہونا ایک شاندار کامیابی اور پاکستان کے لیے ایک فخریہ لمحہ ہے۔
خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی کئی مشہور پاکستانی شخصیات نے گلوکارہ کو مبارکباد دی ہے۔
واضح رہے کہ ایوا بی نے اپنے میوزک کیرئیر کا آغاز 2014ء میں کیا تھا اور اب تک وہ میوزک انڈسٹری کے کچھ نمایاں ناموں کے ساتھ کام کر چکی ہیں جن میں علی گل پیر، انس بلوچ اور مومنہ مستحسن شامل ہیں۔