ایک روح پرور نعتیہ مشاعرہ
اس بابرکت محفلِ کی صدارت محفلِ نعت کے صدر سید ابرار حسین نے کی۔ مہمانِ خصوصی سید ضیاء الدین نعیم تھے
محفلِ نعت پاکستان اسلام آباد گزشتہ 34 سالوں سے مسلسل ماہانہ نعتیہ مشاعروں کا باقاعدگی سے انعقاد کر رہی ہے۔
محفلِ نعت پاکستان اسلام آباد کا 402 واں مسلسل ماہانہ نعتیہ مشاعرہ اعجازکلیم اشرف کی رہائش گاہ نیول اینکریج اسلام آباد میں، اتوار 18ستمبر 2022ء کو منعقد ہوا۔ اس بابرکت محفلِ کی صدارت محفلِ نعت کے صدر سید ابرار حسین نے کی۔ مہمانِ خصوصی سید ضیاء الدین نعیم تھے۔
محفل کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا جس کی سعادت عرش ہاشمی نے حاصل کی اور اس کے بعد بحیثیت ناظم، نصرت یاب نصرت نے اپنے کلام پیش کیا۔
جن مقتدر شعراء کرام نے اس محفل میں شرکت کی ان کے اسمائے گرامی ہیں: سید ابرار حسین، صدر نشین، سید ضیاء الدین نعیم، مہمانِ خصوصی، میاں تنویر قادری، قیوم طاہر، عرش ہاشمی (سیکرٹری محفلِ نعت پاکستان اسلام آباد)، ڈاکٹر عزیز فیصل، حافظ نور احمد قادری، احمد محمود الزماں، خلیل الرحمان خلیل، حافظ عبدالغفار واجد (کامرہ)، حاجی سید رضوان حیدر رضوان، عبدالرشید چوہدری، محمود الٰہی (واہ کینٹ)، محمد اکبر خان نیازی، مبشر سلیم بشر اور نقیب مشاعرہ نصرت یاب خان نصرت۔
اس مشاعرے کی خاص بات یہ تھی کہ معروف نعت گو شاعر و تنقید نگار ڈاکٹر عزیز احسن، سابق صدر محفلِ نعت پاکستان اسلام آباد نے کراچی سے آن لان اس میں شرکت کی۔ مشاعرے کے اختتام پر صدر محفل نے محفلِ نعت پاکستان اسلام آباد کے تمام ارکان کی تعریف کرتے ہوئے محفلِ نعت کی فروغِ نعت کے سلسلے میں کاوشوں کو سراہا اور مسلسل 402 ماہانہ مشاعروں کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔
اس کے بعد آخر میں صدر نشین سید ابرار حسین نے پاکستان کی سالمیت، بیماروں کی شفا اور مرحومین کی بخشش کے لیے دعا کی بطور خاص معروف نعت گو شاعر حاجی حنیف نازش جن کا حال ہی میں انتقال ہوگیا تھا ، ان کی مغفرت کی دعا کی۔ اس کے بعد میزبانِ مشاعرہ نے شرکاء کی پرلطف ظہرانے سے تواضع کی گئی۔ شعرائے کرام کے کلام سے ایک ایک شعر احباب کے لیے:
سید ابرار حسین، صدر نشین:
قلب و جاں کی بیداری لا الہ الا اللہ
شرک سے ہے بیزاری لا الہ الا اللہ
سید ضیاء الدین نعیم، مہمانِ خصوصی:
بس ایک جیسا رہوں دو نہ ہوں مِرے چہرے
غریب امیر کا یکساں میں احترام کروں
ڈاکٹر عزیز احسن:
بلند بخت ہے مدحت نگار وہ، بس وہ
وہ جس کو پیروی شاہِ دیں میسر ہے
میاں تنویر قادری:
بدولت نعت کے حق نے تونگر کر دیا مجھ کو
بڑی مشکل سے چلتا تھا گزارا نعت سے پہلے
قیوم طاہر
چاروں اطراف میں وہ ، سمتِ نشاں ایک وہی
افق آفاق وہی، کون و مکاں ایک وہی
عرش ہاشمی:
دارین کی عزت ہے ترے در کی غلامی
آقا، مرے آقا، مرے سردارِ مدینہ
ڈاکٹر عزیز فیصل:
وحشت وحشت آنکھیں تھیں، سب منظر کالے کالے تھے
رحمت کے فانوس مدینہ شہر میں جلنے والے تھے
حافظ نور احمد قادری:
رتبہ و شانِ خیر البشر دیکھیے
ان کی چوکھٹ پہ شاہوں سر دیکھیے
عبد الغفار واجد:
لفظوں کو ڈھالتا ہوں میں مدحِ رسول میں
کیسا ہُنر ملا ہے مجھے بھی کمال کا
احمد محمود الزمان:
مجھے آقا کے دکھائے ہوئے رستے پہ چلا
میں زمانے میں ہوں ادنیٰ مجھے اعلیٰ کر دے
محمود الٰہی:
رب کی توفیق ہے جو کھینچ یہاں لاتی ہے
مجھ کو توصیف محمد (ص) کی کہاں آتی ہے
خلیل الرحمان خلیل:
ہَوا حرم کی ، فضا حرم کی وہاں درود و سلام جاری
مِرے نبی کا ہے شہر سارا قسم خدا کی دیارِ رحمت
حاجی سید رضوان حیدر رضوان:
سرور وکیف میں رہتے ہیں ہرگھڑی باخدا
جو دل کو اپنے مدینہ بنا کے دیکھتے ہیں
عبدالرشید چوہدری:
آقا تھاری یاد اے پلے ہور تے پلے کُج وی نئیں
اِکّو دیوو دل ما بلے ہور تے پلے کُج وی نئیں
مبشر سلیم بشر:
ہو کرم ان کا میں دربارِ مدینہ پہنچوں
آپ کی نعت کہوں اور سنوارا جائوں
محمد اکبر خان نیازی:
مدحتِ مصطفی میرے بس میں نہیں
میں کہاں اور کہاں ذات ہے آپ کی
نصرت یاب خان نصرت:
خدا بھیجے، مَلک بھیجیں، زمیں والے سبھی بھیجیں
درود اُن پر سلام اُن پر، درود اُن پر سلام اُن پر
محفلِ نعت پاکستان اسلام آباد کا 402 واں مسلسل ماہانہ نعتیہ مشاعرہ اعجازکلیم اشرف کی رہائش گاہ نیول اینکریج اسلام آباد میں، اتوار 18ستمبر 2022ء کو منعقد ہوا۔ اس بابرکت محفلِ کی صدارت محفلِ نعت کے صدر سید ابرار حسین نے کی۔ مہمانِ خصوصی سید ضیاء الدین نعیم تھے۔
محفل کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا جس کی سعادت عرش ہاشمی نے حاصل کی اور اس کے بعد بحیثیت ناظم، نصرت یاب نصرت نے اپنے کلام پیش کیا۔
جن مقتدر شعراء کرام نے اس محفل میں شرکت کی ان کے اسمائے گرامی ہیں: سید ابرار حسین، صدر نشین، سید ضیاء الدین نعیم، مہمانِ خصوصی، میاں تنویر قادری، قیوم طاہر، عرش ہاشمی (سیکرٹری محفلِ نعت پاکستان اسلام آباد)، ڈاکٹر عزیز فیصل، حافظ نور احمد قادری، احمد محمود الزماں، خلیل الرحمان خلیل، حافظ عبدالغفار واجد (کامرہ)، حاجی سید رضوان حیدر رضوان، عبدالرشید چوہدری، محمود الٰہی (واہ کینٹ)، محمد اکبر خان نیازی، مبشر سلیم بشر اور نقیب مشاعرہ نصرت یاب خان نصرت۔
اس مشاعرے کی خاص بات یہ تھی کہ معروف نعت گو شاعر و تنقید نگار ڈاکٹر عزیز احسن، سابق صدر محفلِ نعت پاکستان اسلام آباد نے کراچی سے آن لان اس میں شرکت کی۔ مشاعرے کے اختتام پر صدر محفل نے محفلِ نعت پاکستان اسلام آباد کے تمام ارکان کی تعریف کرتے ہوئے محفلِ نعت کی فروغِ نعت کے سلسلے میں کاوشوں کو سراہا اور مسلسل 402 ماہانہ مشاعروں کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔
اس کے بعد آخر میں صدر نشین سید ابرار حسین نے پاکستان کی سالمیت، بیماروں کی شفا اور مرحومین کی بخشش کے لیے دعا کی بطور خاص معروف نعت گو شاعر حاجی حنیف نازش جن کا حال ہی میں انتقال ہوگیا تھا ، ان کی مغفرت کی دعا کی۔ اس کے بعد میزبانِ مشاعرہ نے شرکاء کی پرلطف ظہرانے سے تواضع کی گئی۔ شعرائے کرام کے کلام سے ایک ایک شعر احباب کے لیے:
سید ابرار حسین، صدر نشین:
قلب و جاں کی بیداری لا الہ الا اللہ
شرک سے ہے بیزاری لا الہ الا اللہ
سید ضیاء الدین نعیم، مہمانِ خصوصی:
بس ایک جیسا رہوں دو نہ ہوں مِرے چہرے
غریب امیر کا یکساں میں احترام کروں
ڈاکٹر عزیز احسن:
بلند بخت ہے مدحت نگار وہ، بس وہ
وہ جس کو پیروی شاہِ دیں میسر ہے
میاں تنویر قادری:
بدولت نعت کے حق نے تونگر کر دیا مجھ کو
بڑی مشکل سے چلتا تھا گزارا نعت سے پہلے
قیوم طاہر
چاروں اطراف میں وہ ، سمتِ نشاں ایک وہی
افق آفاق وہی، کون و مکاں ایک وہی
عرش ہاشمی:
دارین کی عزت ہے ترے در کی غلامی
آقا، مرے آقا، مرے سردارِ مدینہ
ڈاکٹر عزیز فیصل:
وحشت وحشت آنکھیں تھیں، سب منظر کالے کالے تھے
رحمت کے فانوس مدینہ شہر میں جلنے والے تھے
حافظ نور احمد قادری:
رتبہ و شانِ خیر البشر دیکھیے
ان کی چوکھٹ پہ شاہوں سر دیکھیے
عبد الغفار واجد:
لفظوں کو ڈھالتا ہوں میں مدحِ رسول میں
کیسا ہُنر ملا ہے مجھے بھی کمال کا
احمد محمود الزمان:
مجھے آقا کے دکھائے ہوئے رستے پہ چلا
میں زمانے میں ہوں ادنیٰ مجھے اعلیٰ کر دے
محمود الٰہی:
رب کی توفیق ہے جو کھینچ یہاں لاتی ہے
مجھ کو توصیف محمد (ص) کی کہاں آتی ہے
خلیل الرحمان خلیل:
ہَوا حرم کی ، فضا حرم کی وہاں درود و سلام جاری
مِرے نبی کا ہے شہر سارا قسم خدا کی دیارِ رحمت
حاجی سید رضوان حیدر رضوان:
سرور وکیف میں رہتے ہیں ہرگھڑی باخدا
جو دل کو اپنے مدینہ بنا کے دیکھتے ہیں
عبدالرشید چوہدری:
آقا تھاری یاد اے پلے ہور تے پلے کُج وی نئیں
اِکّو دیوو دل ما بلے ہور تے پلے کُج وی نئیں
مبشر سلیم بشر:
ہو کرم ان کا میں دربارِ مدینہ پہنچوں
آپ کی نعت کہوں اور سنوارا جائوں
محمد اکبر خان نیازی:
مدحتِ مصطفی میرے بس میں نہیں
میں کہاں اور کہاں ذات ہے آپ کی
نصرت یاب خان نصرت:
خدا بھیجے، مَلک بھیجیں، زمیں والے سبھی بھیجیں
درود اُن پر سلام اُن پر، درود اُن پر سلام اُن پر