برطرف ملازمین بحال کرنیکا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن
کمیٹی نے اختیارات سے تجاوزکیا،مینڈیٹ سے ہٹ کر ملازمین ریگولر کیے، وزیر اعظم کو مراسلہ
SAN DIEGO, CA, US:
وفاقی حکومت نے پی پی پی دورکے برطرف ملازمین کوبحال کرنے والی کابینہ کی سب کمیٹی کے فیصلوں کو کالعدم قراردینے کے لیے سمری وزیراعظم کوارسال کردی ہے ۔
سمری میں تجویزدی گئی ہے کہ ایک اعلیٰ وزارتی کمیٹی تشکیل دے کرمعاملے کی چھان بین کرے وگرنہ تمام وزارتوں،ڈویژنوں اورمحکموں کواس کمیٹی کے فیصلوں پرعمل درآمدسے روک دیاجایٔے ۔''ایکسپریس'' کوملنے والی معلومات کے مطابق اس سلسلے میںسیکریٹری اسٹیبلشمینٹ ڈویژن نے ایک طویل مراسلہ وزیراعظم کوارسال کیاہے جس میں انھوں نے کہاہے کہ مذکورہ کمیٹی صرف فردواحد(چئیرمین کمیٹی سیدخورشیدشاہ) کی کمیٹی تھی جوخودہی اجلاس کی صدارت ،خود ہی فیصلے صادراورمیٹنگ منٹس پربھی خودہی دستخط کرتے تھے اوراس کمیٹی کوجومینڈیٹ دیاگیااس کے برعکس اوراختیارات سے تجاوزکرتے ہویٔے خودہی گاہے بگاہے قوانین بناتے رہے۔
مراسلے میںوزیراعظم سے استدعاکی گئی ہے کہ کمیٹی کے تمام عمل میں قانون وضابطوں اورپالیسیوں کے حوالے سے بیشمارسوال اٹھ رہے ہیں۔اس پیچیدہ صورتحال کے بیش نظرتجویزکیا گیا ہے کہ ملازمین کوریگولرکرنے کے اس عمل کی چھان بین ایک اعلیٰ سطح وزارتی کمیٹی کے سپردکی جایٔ وگرنہ تمام وزارتوں،ڈویژنوں اورمحکموںکوہدایات جاری کی جائیں کہ وہ کابینہ کی اس سب کمیٹی کے فیصلوں پرعمل درآمدکی بجائے ان فیصلوں کومنجمد کردے۔ اس سلسلے میںجب سید خورشید احمدشاہ کوان کے موبائل فون پررابطہ کیاتوان کی اسٹاف افسرنے کہاکہ معاملہ ہمارے علم ہے ۔شاہ جی اس وقت بات نہیں کرسکتے ۔
وفاقی حکومت نے پی پی پی دورکے برطرف ملازمین کوبحال کرنے والی کابینہ کی سب کمیٹی کے فیصلوں کو کالعدم قراردینے کے لیے سمری وزیراعظم کوارسال کردی ہے ۔
سمری میں تجویزدی گئی ہے کہ ایک اعلیٰ وزارتی کمیٹی تشکیل دے کرمعاملے کی چھان بین کرے وگرنہ تمام وزارتوں،ڈویژنوں اورمحکموں کواس کمیٹی کے فیصلوں پرعمل درآمدسے روک دیاجایٔے ۔''ایکسپریس'' کوملنے والی معلومات کے مطابق اس سلسلے میںسیکریٹری اسٹیبلشمینٹ ڈویژن نے ایک طویل مراسلہ وزیراعظم کوارسال کیاہے جس میں انھوں نے کہاہے کہ مذکورہ کمیٹی صرف فردواحد(چئیرمین کمیٹی سیدخورشیدشاہ) کی کمیٹی تھی جوخودہی اجلاس کی صدارت ،خود ہی فیصلے صادراورمیٹنگ منٹس پربھی خودہی دستخط کرتے تھے اوراس کمیٹی کوجومینڈیٹ دیاگیااس کے برعکس اوراختیارات سے تجاوزکرتے ہویٔے خودہی گاہے بگاہے قوانین بناتے رہے۔
مراسلے میںوزیراعظم سے استدعاکی گئی ہے کہ کمیٹی کے تمام عمل میں قانون وضابطوں اورپالیسیوں کے حوالے سے بیشمارسوال اٹھ رہے ہیں۔اس پیچیدہ صورتحال کے بیش نظرتجویزکیا گیا ہے کہ ملازمین کوریگولرکرنے کے اس عمل کی چھان بین ایک اعلیٰ سطح وزارتی کمیٹی کے سپردکی جایٔ وگرنہ تمام وزارتوں،ڈویژنوں اورمحکموںکوہدایات جاری کی جائیں کہ وہ کابینہ کی اس سب کمیٹی کے فیصلوں پرعمل درآمدکی بجائے ان فیصلوں کومنجمد کردے۔ اس سلسلے میںجب سید خورشید احمدشاہ کوان کے موبائل فون پررابطہ کیاتوان کی اسٹاف افسرنے کہاکہ معاملہ ہمارے علم ہے ۔شاہ جی اس وقت بات نہیں کرسکتے ۔