بلوچستان میں تیل اور گیس کی تلاش کیلیے مزید لائسنس جاری

4کمپنیاں 5بلاکس میں کام کریں گی، 2 کروڑ ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری ہوگی

مزید لائسنس جاری کرنے کا دوسرا مرحلہ آئندہ سال کے شروع میں ہوگا، سرکاری افسر۔ فوٹو فائل

وفاقی حکومت کو تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش کے لیے 5پیشکشیں موصول ہوئی ہیں تاہم تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش صوبہ بلوچستان میں کی جائے گی۔

بلوچستان میں تیل اور گیس کی تلاش کا کام چار کمپنیاں کریں گی جن میں آئل اینڈ گیس کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی)، پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ، ماری گیس اور پاکستان آئلز لمیٹڈ شامل ہیں۔ یہ کمپنیاں مجموعی طور پر 2 کروڑ 26 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گی۔

تیل اور گیس کی تلاش کے حوالے سے پٹرولیم ڈویڑن نے یہ دوسری بار پیشکش طلب کی ہے، اس سے قبل 15 مختلف بلاکس میں تیل اور گیس کی تلاش کا لائسنس جاری کیا جاچکا ہے جس میں کمپنیاں ساڑھے 7کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گی۔


پٹرولیم ڈویڑن کے ماتحت پٹرولیم کنسیشن کے ڈائریکٹر جنرل کے مطابق 8بلاکس میں تیل اور گیس کی تلاش کے لیے پیشکش طلب کی گئی تھیں جن میں سے 5 بلاکس کے لیے پیشکش موصول ہوئیں۔

حکومت کے مطابق مذکورہ کمپنیاں علاقے میں تیل اور گیس کی تلاش کے ساتھ ساتھ ان علاقوں کے اطراف مقیم افراد کی فلاح و بہبود پر ساڑھے چار لاکھ ڈالر سے زائد خرچ کریں گی۔

ایک سینئئر سرکاری افسر نے ایکسپریس سے بات چیت میں بتایا کہ تیل اور گیس کی تلاش کے لیے کمپنیوں کی جانب سے اچھا اور مثبت ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ تیل اور گیس کی تلاش کے لیے مزید لائسنس جاری کرنے کا دوسرا مرحلہ آئندہ سال کے شروع میں ہوگا۔
Load Next Story