سعودی حکومت کا فوج میں خواتین کو بھرتی کرنے کا فیصلہ

خواتین کے فوج میں بھرتی کے لئے ملک کے قومی اخبارات میں باقاعدہ اشتہار بھی شائع کیا گیا ہے

بھرتی کی خواہشمند خواتین کو یمن کی سرحد سے متصل صوبے جازان میں تعینات کیا جائے گا. فوٹو: فائل

JOHANNESBURG:
سعودی عرب نے اپنی فوج میں خواتین کی بھرتی کا فیصلہ کرتے ہوئے دلچسپی رکھنے والی امیدواروں سے باقاعدہ درخواستیں طلب کرلی ہیں۔

عرب ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کی سرحدوں کی حفاظت پر تعینات فورس میں مختلف عہدوں پر ابتدائی طور پر 15 خواتین بھرتی کی جائیں گی، اس سلسلے میں ملک کے قومی اخبارات میں باقاعدہ اشتہار بھی شائع کیا گیا ہے جس کے تحت سولجر انسپکٹر اور ویمن گارڈز کی حیثیت سے بھرتی کی خواہشمند خواتین کو یمن کی سرحد سے متصل صوبے جازان میں تعینات کیا جائے گا۔


بھرتی کے لئے خواتین کی تعلیمی قابلیت ملک میں رائج جنرل سرٹیفکیٹ آف ایجوکیشن درجے کی تعلیم اور صوبہ جازان کا ڈومیسائل لازمی قرار دیا گیا ہے تاہم یونیورسٹی ڈپلومہ ہولڈرز امیدواروں کو ترجیح دی جائے گی۔ مذکورہ بالا شرائط پر پوری اترنے والی خواتین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 26 مئی کو اپنے شرعی محرم کے ہمراہ مقامی دفتر آئیں۔ اور اپنے ہمراہ تعلیمی اسناد، قومی شناختی کارڈ، حالیہ تصویر اور فیملی سرٹیفکیٹ کی مصدقہ نقول بمعہ اصل بھی لائیں۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کو خواتین کے حوالے سے انتہائی قدامت پسند قرار دیا جاتا ہے جہاں ان پر گاڑی چلانے کے حوالے سے بھی غیر اعلانیہ پابندی عائد ہیں۔
Load Next Story