بنگلا دیش کی حکومت سیاست کو کھیل سے دور رکھے وفاقی وزیراطلاعات
پاکستانی میچز کے دوران بنگالی شائقین نہ صرف پاکستان کے حق میں نعرے لگارہے تھے بلکہ سبز ہلالی پرچم بھی تھامے ہوئے تھے
وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ کرکٹ مقابلوں میں اگر شائقین اپنی پسندیدہ ٹیم کے حق میں نعرے نہ لگائیں تو مزہ نہیں آئے گا لہٰذا بنگلا دیش کی حکومت سیاست کو کھیل سے دور رکھے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کھیل اور سیاست الگ الگ چیزیں ہیں اسے ایک ساتھ نہیں ملانا چاہئے۔ بنگلا دیش میں شائقین کرکٹ کو اپنی پسندیدہ ٹیم کی حمایت سے روکنا کسی بھی طرح ٹھیک نہیں وہ سمجھتے ہیں کہ بنگلا دیش کی حکومت اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کرے کیونکہ کرکٹ کا حسن شائقین کے نعرے اور داد ہی ہوتی ہے۔
پرویز رشید کا کہنا تھا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کی نوعیت کے سلسلے میں وزیر اعظم نوازشریف کا ایک سوچ ہے، جس کے تحت نہ ہم کسی ملک میں مداخلت کرنا چاہتے ہیں اور نہ ہی اپنے ملک میں کسی کی مداخلت برداشت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا پاکستان سے نہ کسی نے فوج مانگی ہے اور نہ ہم کسی کوفوج دے رہے ہیں، اس حوالے سے جتنی بھی باتیں گردش کررہی ہیں وہ دراصل پاکستان کے خلاف سازش ہے۔
وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ مذاکراتی عمل پر حکومت کی کوششون سے روزانہ کچھ نہ کچھ پیشرفت ہورہی ہے جب کہ گزشتہ 5 سال کے دوران طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے کچھ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی ٹیم اس وقت شمالی وزیرستان میں موجود ہے اور مکمل بااختیار ہوکر طالبان قیادت سے بات کررہی ہے۔
واضح رہے کہ ٹی 20 ورلڈ کپ کے دوران پاکستانی میچز کے دوران نہ صرف بنگلا دیشی شائقین پاکستان کے حق میں نعرے لگارہے تھے بلکہ سبز ہلالی پرچم تھامے گرین شرٹس کی حوصلہ افزائی بھی کررہے تھے جو شائد شیخ حسینہ واجد کے دل پر بجلی گراگیا تاہم اب حکومت نے اسٹیڈیم میں اپنے شہریوں کو دوسرے ملکوں کا پرچم لہرانے پر ہی پابندی لگادی ہے ۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کھیل اور سیاست الگ الگ چیزیں ہیں اسے ایک ساتھ نہیں ملانا چاہئے۔ بنگلا دیش میں شائقین کرکٹ کو اپنی پسندیدہ ٹیم کی حمایت سے روکنا کسی بھی طرح ٹھیک نہیں وہ سمجھتے ہیں کہ بنگلا دیش کی حکومت اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کرے کیونکہ کرکٹ کا حسن شائقین کے نعرے اور داد ہی ہوتی ہے۔
پرویز رشید کا کہنا تھا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کی نوعیت کے سلسلے میں وزیر اعظم نوازشریف کا ایک سوچ ہے، جس کے تحت نہ ہم کسی ملک میں مداخلت کرنا چاہتے ہیں اور نہ ہی اپنے ملک میں کسی کی مداخلت برداشت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا پاکستان سے نہ کسی نے فوج مانگی ہے اور نہ ہم کسی کوفوج دے رہے ہیں، اس حوالے سے جتنی بھی باتیں گردش کررہی ہیں وہ دراصل پاکستان کے خلاف سازش ہے۔
وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ مذاکراتی عمل پر حکومت کی کوششون سے روزانہ کچھ نہ کچھ پیشرفت ہورہی ہے جب کہ گزشتہ 5 سال کے دوران طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے کچھ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی ٹیم اس وقت شمالی وزیرستان میں موجود ہے اور مکمل بااختیار ہوکر طالبان قیادت سے بات کررہی ہے۔
واضح رہے کہ ٹی 20 ورلڈ کپ کے دوران پاکستانی میچز کے دوران نہ صرف بنگلا دیشی شائقین پاکستان کے حق میں نعرے لگارہے تھے بلکہ سبز ہلالی پرچم تھامے گرین شرٹس کی حوصلہ افزائی بھی کررہے تھے جو شائد شیخ حسینہ واجد کے دل پر بجلی گراگیا تاہم اب حکومت نے اسٹیڈیم میں اپنے شہریوں کو دوسرے ملکوں کا پرچم لہرانے پر ہی پابندی لگادی ہے ۔