یوکرین پر بمباری کا الزام روس نے دنیا بھر میں اناج کی سپلائی روک دی
ترکیہ کی ثالثی اور اقوام متحدہ کی مداخلت پر روس اور یوکرین کے درمیان دنیا کو اناج سپلائی کرنے کا معاہدہ طے پایا تھا
روس نے یوکرین کے پر بمباری کرنے کا الزام عائد کرکے دنیا بھر میں اناج سپلائی کرنے کے عالمی معاہدے پر عمل درآمد سے انکار کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس نے یوکرین پر بحیرہ اسود میں ڈرون حملے میں روسی جنگی جہاز تباہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقے سے دنیا بھر کو اناج سپلائی کی جانی تھی۔
روس نے ڈرون حملے کو جواز بناکر دنیا بھر کو یوکرین اور روس سے اناج کی سپائی کے معاہدے پر عمل کرنے سے انکار کردیا۔ یہ معاہدہ ترکیہ کی ثالثی میں طے پایا تھا اور اقوام متحدہ بھی شامل ہوئی تھی۔
یہ خبر پڑھیں : مہنگائی میں کمی کیلئے روسی اجناس کا عالمی منڈیوں تک پہنچنا ضروری ہے، اقوام متحدہ
روس نے جوابی کارروائی میں یوکرین کے دارالحکومت پر میزائل برسائے جن میں سے اکثر کو یوکرین فضائیہ نے فضا میں ہی تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
یوکرین نے بحیرہ اسود میں ڈرون حملے کے روس کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے پر مکمل عمل درآمد کررہے ہیں اور اناج سپلائی کرنے کے راستے میں کوئی حملہ نہیں کیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : روس جنگ کے بعد پہلی بار یوکرین سے اناج کی کھیپ روانہ
ادھر ترکیہ کے صدر طیب اردوان نے کہا ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان اناج کی دنیا بھر کی فراہمی کے معاہدے کو دوبارہ فعال بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کروں گا۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے بھی روس کی جانب سے اناج سپلائی کرنے کے معاہدے کی معطلی کے اعلان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے دنیا بھر میں غذائی قلت کا خدشہ ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس نے یوکرین پر بحیرہ اسود میں ڈرون حملے میں روسی جنگی جہاز تباہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقے سے دنیا بھر کو اناج سپلائی کی جانی تھی۔
روس نے ڈرون حملے کو جواز بناکر دنیا بھر کو یوکرین اور روس سے اناج کی سپائی کے معاہدے پر عمل کرنے سے انکار کردیا۔ یہ معاہدہ ترکیہ کی ثالثی میں طے پایا تھا اور اقوام متحدہ بھی شامل ہوئی تھی۔
یہ خبر پڑھیں : مہنگائی میں کمی کیلئے روسی اجناس کا عالمی منڈیوں تک پہنچنا ضروری ہے، اقوام متحدہ
روس نے جوابی کارروائی میں یوکرین کے دارالحکومت پر میزائل برسائے جن میں سے اکثر کو یوکرین فضائیہ نے فضا میں ہی تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
یوکرین نے بحیرہ اسود میں ڈرون حملے کے روس کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے پر مکمل عمل درآمد کررہے ہیں اور اناج سپلائی کرنے کے راستے میں کوئی حملہ نہیں کیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : روس جنگ کے بعد پہلی بار یوکرین سے اناج کی کھیپ روانہ
ادھر ترکیہ کے صدر طیب اردوان نے کہا ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان اناج کی دنیا بھر کی فراہمی کے معاہدے کو دوبارہ فعال بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کروں گا۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے بھی روس کی جانب سے اناج سپلائی کرنے کے معاہدے کی معطلی کے اعلان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے دنیا بھر میں غذائی قلت کا خدشہ ہے۔