صدر مملکت پی ٹی آئی سے مذاکرات کرانا چاہتے ہیں تو ہم تیار ہیں احسن اقبال
عمران خان صدر مملکت کے ذریعے جمہوری دائرے میں رہتے ہوئے بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو ہمارے دروازے کھلے ہیں، وفاقی وزیر
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ اگر صدر مملکت پی ٹی آئی سے مذاکرات کرانا چاہتے ہیں تو ہم تیار ہیں اور اگر عمران خان عارف علوی کے ذریعے بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے بھی ہمارے دروازے کھلے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک پروگرام میں میزبان جاوید چوہدری کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ صدر مذاکرات میں کردار ادا کریں تو ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں، صدر دوبارہ متحرک ہوں، اُن کا ایک آئینی عہدہ ہے ، ہمیں اس میں کوئی مضحکہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاست کے اندر غیر سیاسی اداروں کو ملوث کرنا کوئی اچھی نہیں روایت ہے، خان صاحب اگر جمہوری دائرے کے اندر رہتے ہوئے کسی قسم کی بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں۔
احسن اقبال نے انکشاف کیا کہ تحریک انصاف کے کچھ لوگوں نے رابطہ کیا، اُن سے بات چیت بھی ہوئی مگر انہوں نے اپنی مجبوری کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ خان صاحب ہماری بھی نہیں سنتے۔
دوسری جانب فواد چوہدری نے کہا کہ صدر عارف علوی کے پاس مذاکرات کا مینڈیٹ ہے، جو بھی بات ہونی ہے اُن سے ہی کی جائے گی بات یہ صرف الیکشن پر ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن پر آمادگی ظاہر کریں، تاریخ دیں اور فریم ورک پر بات کریں تو کوئی مضحکہ نہیں ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک پروگرام میں میزبان جاوید چوہدری کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ صدر مذاکرات میں کردار ادا کریں تو ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں، صدر دوبارہ متحرک ہوں، اُن کا ایک آئینی عہدہ ہے ، ہمیں اس میں کوئی مضحکہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاست کے اندر غیر سیاسی اداروں کو ملوث کرنا کوئی اچھی نہیں روایت ہے، خان صاحب اگر جمہوری دائرے کے اندر رہتے ہوئے کسی قسم کی بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں۔
احسن اقبال نے انکشاف کیا کہ تحریک انصاف کے کچھ لوگوں نے رابطہ کیا، اُن سے بات چیت بھی ہوئی مگر انہوں نے اپنی مجبوری کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ خان صاحب ہماری بھی نہیں سنتے۔
دوسری جانب فواد چوہدری نے کہا کہ صدر عارف علوی کے پاس مذاکرات کا مینڈیٹ ہے، جو بھی بات ہونی ہے اُن سے ہی کی جائے گی بات یہ صرف الیکشن پر ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن پر آمادگی ظاہر کریں، تاریخ دیں اور فریم ورک پر بات کریں تو کوئی مضحکہ نہیں ہے۔